کالم نگاری بیحد مشکل فن دستک عصر حاضر کی اہم دستاویزگلبرگہ سے بڑا حوصلہ اور اعزاز حاصل۔ اعظم شاہد اور ادباء و دانشوران کا اظہار خیال

(گلبرگہ سے عزیز اللّٰہ سرمست ایڈیٹر بہمنی نیوز) کالم نگاری بیحد مشکل فن ہے کالم کبھی کچھ دیر میں مکمل ہوجاتا ہے تو کبھی کبھی سارا دن گزارنے کے باوجود قلم وذہن سے تحریر نہیں نکلتی اور صفحہ خالی رہ جاتا ہے اس خیال کا اظہار ممتاز ادیب و صحافی کالم نگار محمد اعظم شاہد نے کیا ہے وہ اپنی اولین کتاب دستک کی تقریب رسم اجراء میں اظہار خیال کررہے تھے دستک کی تقریب رسم اجراء انجمن ترقی اردو ہند شاخ گلبرگہ کے زیر اہتمام برقی مصور اخبار گھومتا آئینہ گلبرگہ کے اشتراک سے حضرت خواجہ بندہ نواز ایوان اردو انجمن ترقی اردو ہند شاخ گلبرگہ کے کامپلکس میں منعقد ہوئی اعظم شاہد نے اپنی کالم نگاری کے آغاز اور کالم نگاری کے طویل سفر کے دوران ہوئے تجربات کا ذکر کرتے ہوئے بتایا کہ کالم نگاری کی ابتدا میں ان کی کوئی پذیرائی نہیں ہوئی اس کے باوجود انہوں نے صلہ کی پرواہ اور تعریف و توصیف کی امید کئے بغیر کالم نگاری کو جاری رکھا 2011 میں روزنامہ سالار بنگلور میں جب ان کا پہلا کالم شائع ہوا تھا تو ایک صاحب نے انہیں فون پر پوچھا تھا کہ آپ نے کالم تو لکھنا شروع کیا ہے لیکن کون پڑھے گا آپ کا کالم اعظم شاہد نے مزید کہا تھا کہ اس دن انہوں نے تہیہ کرلیا تھا کہ وہ قارئین کو اپنا کالم پڑھنے پر مجبور کریں گے انہیں آج بڑی مسرت ہورہی ہے کہ وہ قارئین کو اپنے کالم کے مطالعہ کیلئے متوجہ کرنے میں کامیاب ہوئے ہیں۔ اعظم شاہد نے مزید کہا کہ انہوں نے ہمیشہ قارئین کی توقعات کو پورا کرنے اور کالم کے معیار کو برقرار رکھنے کی بھرپور سعی کی ہے اعظم شاہد نے بتایا کہ دستک کے حوالے سے مہمانان خصوصی نے ان کی کالم نگاری کے بارے میں جن تاثرات کا اظہار کیا ہے وہ انہیں آئینہ دکھانے کے مترادف ہیں اعظم شاہد نے مزید کہا کہ سالار کے علاوہ ملک کے مختلف مقامات سے شائع ہونے والے اخبارات میں ان کا کالم شائع ہوتا ہے لیکن گلبرگہ سے انہیں بڑا حوصلہ اور اعزاز حاصل ہوا ہے اعظم شاہد نے بطور خاص حامد اکمل عزیز اللّٰہ سرمست اور ڈاکٹر انیس صدیقی کا ذکر کیا انہوں نے انیس صدیقی کو گیٹ وے آف گلبرگہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ انیس صدیقی گلبرگہ کے روزنامہ کے بی این ٹائمز میں ان کے کالم کی شروعات کا ذریعہ بنے انہوں نے کہا کہ عزیز اللّٰہ سرمست کے بی این ٹائمز میں ان کا کالم بڑے اہتمام سے شائع کیا کرتے تھے۔ اعظم شاہد نے گلبرگہ سے جڑے بچپن کے واقعے کی یاد تازہ کرتے ہوئے بتایا کہ انہوں نے حضرت خواجہ بندہ نواز گیسو دراز کے عرس میں حضرت خواجہ بندہ نواز کے حالات زندگی پر 50 پیسے میں کتاب خریدی تھی اور آج دیار بندہ نواز کے خواجہ بندہ نواز ایوان اردو میں ان کی اولین کتاب دستک کی رسم اجراء عمل میں۔ سینئر صحافی ادیب و شاعر حامد اکمل نے دستک کی رسم اجراء انجام دینے کے بعد اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ اردو صحافت سے وابستہ کرناٹک کے صحافیوں میں اعظم شاہد کا نام نمایاں ہے حامد اکمل نے مزید کہا کہ یہ بات نہایت اہمیت کی متحمل ہے کہ اعظم شاہد کے کالم نے 12 سال مکمل کرلئے۔ پروفیسر ڈاکٹر محمد عبد الحمید اکبر صدر شعبہ اردو کے بی این یونیورسٹی گلبرگہ نے اعظم شاہد کو نباض کالم نگار قرار دیتے ہوئے کہا کہ خبروں کے پیچھے جو باتیں پوشیدہ ہوتی ہیں اعظم شاہد ان کے مطمع نظر تک بہ آسانی رسائی حاصل کرنے کے علاوہ انہیں اپنے نقطہ نظر کے ساتھ قارئین تک پہنچاتے ہیں۔ پونا کی معروف ادیبہ و صحافی محترمہ شاہ تاج خان نے مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ اعظم شاہد کا کالم عکس درعکس سالار اور دستک کے زیر عنوان گھومتا آئینہ میں ان کے زیر مطالعہ رہتا ہے۔ ابتدا میں انہیں اعظم شاہد کے کالم سے کوئی خاص دلچسپی نہیں تھی لیکن بعد میں کالم کی سرخیوں کی آہٹ نے ان کے ذہن پر دستک دی اور کالم کا باقاعدگی سے مطالعہ ان کا معمول بن گیا ہے شاہ تاج خان نے مزید کہا کہ انہیں بڑی مسرت ہورہی ہے کہ پورے سال بھر اعظم شاہد کے کالموں کو وہ پڑھتی رہیں آج وہ کتاب کی شکل میں منظر عام پر آئے ہیں ملنسار اطہر احمد سابق اسٹیشن ڈائریکٹر آل انڈیا ریڈیو بنگلور نے اعظم شاہد کی کالم نگاری کی خصوصیات زبان و بیان اور موضوعات کی انفرادیت کا بھرپور جائزہ لیتے ہوئے کہا کہ اعظم شاہد کی کالم نگاری کو 12 سال کا عرصہ ہوچکا ہے اس کے باوجود اعظم شاہد کی سوچ اور فکر میں تھکن کا شائبہ تک نہیں ہے اور نہ ہی تازگی کے باقی نہ رہنے کا خدشہ ظاہر ہوتا ہے۔ ڈاکٹر پیر زادہ فہیم الدین صدر انجمن ترقی اردو ہند شاخ گلبرگہ نے تقریب رسم اجراء کی صدارت کی۔ ڈاکٹر پیر زادہ فہیم الدین نے اعظم شاہد کو بیدار مغز کالم نگار قرار دیا حامد اکمل نے اعظم شاہد کی اولین کتاب دستک کی رسم اجراء انجام دی جبکہ گھومتا آئینہ کے اعظم شاہد کی کالم نگاری پر جاری کئے گئے۔ انجمن ترقی اردو ہند شاخ گلبرگہ کی جانب سے صاحب کتاب اعظم شاہد اور بیگم صاحب کتاب ڈاکٹر تسنیم تاج کی تہنیت کی گئی ڈاکٹر انیس صدیقی معتمد انجمن ترقی اردو ہند شاخ گلبرگہ نے اعظم شاہد کو تہنیت کے ساتھ مومنٹو پیش کیا ممتاز ادیبہ و افسانہ نگار ڈاکٹر کوثر پروین نے محترمہ شاہ تاج خان کو تہنیت پیش کی۔

About Gawah News Desk

Check Also

دو نابالغ بھائیوں کاقاتل ملزم واقعہ کے صرف دو گھنٹے بعد ہی انکاؤنٹر میں ہلاک

اتر پردیش کے بداویوں ضلع میں دو کمسن بھائیوں کے قتل اور پھر مبینہ پولیس …

ڈاکٹر محمد خواجہ مخدوم محی الدین

انچار ج صدر شعبہ اُردو ڈاکٹر بی آر امبیڈکر اوپن یونیورسٹی ڈاکٹر محمد خواجہ مخدوم …

Leave a Reply