زندہ طلسمات بام کی پیشکشی۔ جناب مسیح الدین فاروقی، جناب سہیل فاروقی، جناب اویس فاروقی اور عماد فاروقی دیکھے جاسکتے ہیں۔

کارخانہ زندہ طلسمات کی صدی مکمل۔ زندہ طلسمات بام کی پیشکشی


ثانیہ مرزا برانڈ ایمبیسیڈر۔ قدرتی اجزاء سے تیار کردہ پراڈکٹس کے بچپن سے استعمال کا اعتراف

حیدرآباد۔ 23/اکتوبر
کارخانہ زندہ طلسمات نے اپنی ایک صدی مکمل کرلی ہے۔ اور اس موقع پر اس نے ایک نیا پراڈکٹ ”زندہ طلسمات بام“ کا تحفہ عوام کو دیا ہے۔ جو کارخانہ زندہ طلسمات کے دیگر پراڈکٹس کی طرح اثر انگیزہے اور سردی، زکام، کھانسی، سردرد وغیرہ سے فوری راحت دیتا ہے۔انٹرنیشنل ٹینس اسٹار ثانیہ مرزا زندہ طلسمات بام کی برانڈ ایمبیسڈر ہیں جنہوں دبئی سے اپنے ورچوول پیغام میں زندہ طلسمات فیملی کو ایک نئے پراڈکٹ کی پیشکشی کے لئے مبارکباد دیتے ہوئے انکشاف کیا کہ زندہ طلسمات کے تمام پراڈکٹس چونکہ 100% قدرتی اجزاء سے تیار کئے جاتے ہیں۔ اس لئے وہ بچپن سے ہی اس کا استعمال کرتی ہیں اور ان کے ارکان خاندان بھی استعمال کرتے ہیں۔ ویسے بھی سردی، کھانسی، زکام، پیٹ کی گڑبڑ جیسی عام بیماریوں کے علاج کے لئے زندہ طلسمات ہر گھر کی ضرورت ہے اور اب زندہ بام ایک نیا اضافہ ہے۔ انہیں یقین ہے کہ یہ بہت تیزی سے عوام میں مقبول ہوگا۔ جناب مسیح الدین فاروقی منیجنگ پارٹنر نے زندہ طلسمات بام کی پیشکشی کی۔


ہائی ٹیک سٹی میں ہوٹل ویسٹ اِن میں کارخانہ زندہ طلسمات کے پارٹنرس جناب سہیل الدین فاروقی، جناب عمادالدین فاروقی نے میڈیا نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے اس بات پر مسرت و طمانیت اور عوام سے اظہار تشکر کیا کہ گزشتہ 100 سال کے دوران کارخانہ زندہ طلسمات کے پراڈکٹس زندہ طلسمات، منجن فاروقی کو عوامی اعتماد حاصل رہا اور اس کی مقبولیت میں ہر روز اضافہ ہوا۔ زندہ طلسمات بام سے متعلق انہوں نے بتایا کہ صدفیصد قدرتی اجزاء سے تیار کیا گیا یہ بام بہت تیزی سے اثر کرتا ہے اور اس کی سب سے اہم خصوصیت یہ ہے کہ اس کے استعمال سے جلد (Skin) ہر قسم کے سائیڈ ایفیکٹ سے محفوظ رہتی ہے۔ انہوں نے اس بات پر طمانیت کا اظہار کیا کہ زندہ طلسمات کے دیگر پراڈکٹس کی طرح ملک کے گوشے گوشے سے زندہ بام کی پیشکشی کا خیر مقدم کیا جارہا ہے اور عوام بے چینی سے اس کے منتظر ہیں۔ یہ پیٹھ، سینہ اور عضلاتی درد (Muscle Pain) کو دور کرنے، بہتی ناک، چھینکوں کو روکنے کے لئے اثر انگیز ہے۔


کارخانہ زندہ طلسمات کے ایک سو سال پر روشنی ڈالتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ حکیم معزالدین فاروقی نے 1920ء میں کارخانہ زندہ طلسمات قائم کیا تھا تو ان کے دو مقاصد تھے۔ سائڈ ایفیکٹ سے آزاد ایسی دوا کی ایجاد جو غریب سے غریب افراد کو میسر ہوسکے اور اس کارخانے سے روزگار کی فراہمی یقینی ہوجائے۔ زندہ طلسمات اُن باوقار اداروں میں سے ایک ہے جسے آخری نظام نواب میر عثمان علی خان نے مسلمہ حیثیت عطا کی تھی چنانچہ اس کا ٹریڈ مارک آصفجاہی دستار ہے۔ کارخانہ زندہ طلسمات کے پراڈکٹس بالخصوص زندہ طلسمات، منجن فاروقی، زنٹو غیر معمولی مقبول ہیں اور یہ ہر گھر کی ضرورت ہے۔

زندہ طلسمات بام بھی اب اس میں ایک نیا اضافہ ہے۔ایک ایسے دور میں جبکہ نت نئی ادویات مارکٹ میں موجود ہیں‘ زندہ طلسمات کی مقبولیت میں روز افزوں اضافہ ہی ہوتا جارہا ہے کیونکہ یہ دوا سائڈ ایفکٹس سے محفوظ ہے۔ سیلاب اور سونامی سے متاثر علاقے ہوں یا سلم بستیاں‘یا پھر عازمین حج ہو ان سب کے لئے زندہ طلسمات سہارا بھی ہے اور ان کے لئے نعمت بھی۔ یہ ہر موسم میں استعمال کی جاتی ہے‘ برسات ہو یاسرما یا پھر گرما۔ موسمی بیماریوں کے لئے یہ مجرب دوا ہے۔ اس کی منفرد خصوصیت یہ ہے کہ یہ بطور خوراک استعمال بھی کی جاتی ہے اور جسم کے متاثرہ حصوں پر لگائی بھی جاتی ہے۔حاملہ خواتین بھی اسے استعمال کرسکتی ہیں۔ اسی طرح منجن فاروقی کا معاملہ ہے۔ ہزاروں اقسام کے ٹوتھ پیسٹس کے درمیان منجن فاروقی کی مقبولیت برقرار ہے کیوں کہ بیشتر ٹوتھ پیٹس کی جانب سے آج تشہیر کی جارہی ہے کہ ان میں نمک بھی استعمال ہوتا ہے جبکہ حکیم معزالدین فاروقی نے نمک کو منجن فاروقی کیلئے 16جڑی بوٹیوں کے ساتھ ایک جز بناکرشامل کیا۔ منجن فاروقی کے استعمال کے بعد برش کرلیا جائے تو مسوڑھوں اور دانتوں کی سخت اور دہن کی تازگی یقینی ہوجاتی ہے۔ شہر ہو کہ دیہی علاقے منجن فاروقی کا استعمال عام ہے۔


کارخانہ زندہ طلسمات نے اپنے سماجی ضروریات کی تکمیل میں کوئی کسر نہیں چھوڑی جبکہ فری میڈیکل کیمپس کا اہتمام کرتے ہوئے زندہ طلسمات کی مفت تقسیم بھی عمل میں لائی گئی۔ عازمین حج کو تحفے کے طور پر زندہ طلسمات پراڈکٹس پیش کئے جاتے ہیں۔ کھیل کود کی سرگرمیوں کو بھی فروغ دیا جاتا ہے۔ چنانچہ زندہ طلسمات کی کرکٹ ٹیم بھی تھی۔ جس سے کئی نامور کھلاڑی وابستہ رہے ہیں۔ عنبرپیٹ میں کارخانہ زندہ طلسمات کی قدیم عمارت جس کی تزئین اور تعمیر نو ہوئی ہے یہاں مینوفیکچرنگ یونٹ ہیں۔ زندہ طلسمات کی تیاری، اور پیاکیجنگ یہیں پر ہوتی ہے۔ انتظامیہ اور ملازمین کے درمیان خوشگوار تعلقات ہیں۔ صنعتی نمائش میں بھی کارخانہ زندہ طلسمات کی اسٹال نصف صدی سے زائد عرصہ سے پابندی سے لگائی جاتی ہے۔


زندہ طلسمات کی مقبولیت اور عوامی اعتماد کا ثبوت اس بات سے ملتا ہے کہ جس وقت ڈاکٹر راج شیکھر ریڈی آندھراپردیش کے چیف منسٹر تھے اور اس وقت سوائن فلو کی وبا پھیلی ہوئی تھی‘ انہوں نے میڈیا کے سوال کے جواب میں کہا تھا کہ ”زندہ طلسمات لگاؤ اپنے آپ کو بچاؤ“۔ اس تقریب میں زندہ طلسمات فیملی کے سبھی ارکان موجود تھے۔ جنہوں نے ملک کے مختلف شہروں سے آئے ہوئے ڈیلرس کو تہنیت پیش کی۔ اویس فاروقی، علی اعظم، محمود اشفاق، نعمت اللہ، منصور فاروقی، عارف فاروقی، سعادت اللہ، سعدفاروقی، جنید فاروقی اور مجاہد فاروقی نے مہمانوں کا استقبال کیا۔ قبل ازیں سینڈ آرٹسٹ کارتک نے زندہ طلسمات کی ایک 100سالہ تاریخ ریت پر اپنے فن کے ذریعہ پیش کئے۔

About Gawah News Desk

Check Also

Government Nizama General Hospita Introduces Free Hijama Clinic in collaboration with Helping Hand Foundation

نظامیہ صدر شفاخانہ میں حجامہ کلینک کا افتتاح

حیدرآباد۔ 19/اگست۔ نظامیہ جنرل ہاسپٹل وطبیہ کالج میں ہیلپنگ ہینڈ فاؤنڈیشن کے تعاون سے حجامہ …

Leave a Reply