فرید سحر، حیدرآباد۔9848084306
ہم اپنی لاڈلی ،چہیتی بہنوں کی جتنی بھی عزت، توقیر و قدر کریں کم ہے۔ کیونکہ یہ ہماری بہنےں ہیں جو ہر وقت پیاری بہتری، ترقی و شاندار زندگی کے لئے دعائیں کرتی ہیں۔ بڑی بہن تو جیسے ”ماں داخل“ ہوتی ہیں۔ پڑھنے لکھنے میں ہماری مدد کرتی ہیں اور اچھے مشوروں سے ہماری شخصیت میں اک نکھار پیداکرتی ہیں۔ اور چھوٹی بہنوں کا کیا کہنے؟ ہروقت ہمارے آگے پےچھے پھرتی رہتی ہیں۔ ہمارے ایک اشارے پر ہماری خدمت کو تیار و حاضر رہتی ہیں۔ رات میں سونے سے قبل ہمارے بستر کی صفائی کرتے ہوئے دیکھتی ہیں کہ کوئی کہیں کوئی کےڑا پتنگا یا چیونٹی، ہماری تاک میں تو نہیں ہیں؟ جب ہماری شادی کی رسومات ادا ہوتی ہیں تب بھی وہ چوکی پر بیٹھے ہوئے اپنے بھائی کے سر پر اپنے دوپٹے کا خوبصورت آنچل رکھ کر کھڑی ہو جاتی ہیں۔ پھر ہلدی، مہندی، چکسہ وغیرہ بہت پیارے ہمار ے ہاتھ و پا¶ں پر لگاتی ہیں۔ ان کی خوشی وحسرت کا کوئی ٹھکانہ نہیں رہتا۔ لیکن کیا یہ بہت ہی عجیب و غریب سانحہ نہیں کہ شادی سے قبل ہم بھائی لوگ اپنی بہنوں کو دل و جان سے عزیز رکھتے ہیں۔ ان کی ہر خواہش کا احترام کرتے ہیں اور پھر ہر چیز آپس میں بانٹ کر کھاتے ہیں لیکن جےسے ہی ہماری شادی ہو جاتی ہے ہم اپنی بہنوں سے آہستہ آہستہ دور ہونے لگتے ہیں۔ بچپن و جوانی کی بے مثال محبت نہ جانے کی وادی میں گم ہو جاتی ہے۔ ہماری شادی سے قبل جب شادی شدہ بہنیں ہمارے گھر آتی ہیں تو ہم والہانہ اظہار محبت کرتے ہیں اور خوب مہمان نوازی ہوتی ہے۔ لیکن شادی کے بعد وہ آتی ہیں تو عجیب سی بے رخی کا مظاہرہ کرتے ہیں۔ بہنیں اپنے بھائیوں کے گھر محض اس لئے آتی ہیں کہ ماں باپ کے گزرنے کے بعد بھائیوں کا گھر ہی تو ان کا مائےکہ ہوتا ہے۔ لیکن وہاں پہنچنے کے بعد انہیں بہت تلخ تجربہ سے گزرنا پڑتا ہے۔ کس قدر افسوس کا مقام ہے کہ ماں باپ کے انتقال کے بعد ہم بھائیوں کا رویہ اپنی بہنوں کے تئیں کتنا دل شکن ہوجاتا ہے! بالخصوص والدین کی چھوڑی ہوئی جائیداد کول کر ہم قابل بھائی کتنے خود غرض اور سفاک ہوجاتے ہیں۔ اپنی بہنوں کو ”ترکہ“ دےنے کے معاملہ میں مکمل لاتعلقی کا مظاہرہ کرتے ہیں۔ پچھلے دنوں کوئی چار پانچ خاندانوں کی مجبور، بے بس و لاچار بہنوں نے ہمیں فون پر اپنے پیارے بھائیوں کے حسن سلوک کا ذکر کیا تو ہہاری گنہگار آنکھوں سے اشک رواں ہو گئے۔ ایک بہت ہی مجبور بہن نے بتایا کہ اس کے بھائیوں نے مرحوم والد کی لگ بھگ دس کروڑ روپیوں کی جائیداد پر قبضہ کر لیا ہے۔ کچھ دن قبل ایک جائےداد کو فروخت کرنے کے سلسلہ میں صرف بیعانہ ایک کروڑ روپے وصول ہوا۔ تب چاروں بہنےں خوشی خوشی بھائیوں کے پاس گئیں تو سب بھائی آگ بگولہ ہوگئے اور صاف کہہ دیا کہ انہیں پھوٹی کوڑی بھی نہیں ملے گی۔ انہوں نے اصرار کیا تو دھمکی دے کر کہنے لگے کہ دفع ہوتے ہو یا نہیں؟ ورنہ بے لباس کرکے مارا جائے گا۔ استغفر اللہ۔ ایک اور مجبور خاتون نے کہا کہ ان کے والد نے لاکھوں کی جائیداد چھوڑی ہے۔ لیکن ان تین بہنوں کو ان کے بھائی ےہی کہتے ہیں کہ جائیداد مےں بہنوں کا کوئی تو نہیں۔ یہ تین بہنےں کرایہ کے مکان میں بہت ہی کسمپرسی کی زندگی گزار رہی ہیں۔ الغرض اور بھی غمزدہ بہنوں کی داستان بھی کم و بیش ایسا ہی ہے۔ ایسے ہی ہم مل کے با شعور بھائیوں سے گزارش کرتے ہےںکہ خدارا اپنی بہنوں کے ساتھ نا انصانی نہکریں اور فی الفور ان کا شرعی حق ادا کر دیں تاکہ کل بروز محشر اللہ رب العزت اور اس کے پیارے حبیب کرےم صلی اللہ علےہ وسلم کو فخر و انبساط کے ساتھ اپنا چہرہ دکھا سکیں۔ علاوہ ازیںہم معزز و الدین سے بھی گزارش کرتے ہیں کہ اپنی زندگی میں ہی اپنی بےٹیوں کاحق دے دےجئے تا کہ وہ نا خلف بھائیوں کے ستم سے محفوظ رہیں۔
خادم الحجاج و حج سوسائٹیز عازمین حج کی صدق دل سے خدمت کرےں
منتخب خادم الحجاج و حج سو سائٹیز کو عازمین حج کی صدق دل سے خدمت کرنا چاہئے چونکہ آپ حضرات کو عازمین حج کی خدمت کےلئے اللہ تعالیٰ نے چن لیا ہے ۔ آپ خوش قسمت ہیں‘ اللہ تعالیٰ آپ سے یہ خدمت لے رہاہے ۔ ان خیالات کا اظہار جناب محمدسلیم صدر نشین تلنگا نہ اسٹیٹ حج کمیٹی نے خادم الحجاج و ضلع حج سو سائٹیزکے ذمہ داروں سے مخاطب کرتے ہوئے کیا ۔ جس کا اہتمام منگل 9 مئی کو تلنگا نہ اسٹیٹ حج کمیٹی نے جناب محمد سلیم صدر نشین حج کمیٹی کی ہدایت پر انہیں کے چیمبر میں کیا تھا ۔ جناب محمد سلیم نے کہا کہ عازمین حج بالخصوص ضیعف العمر عازمین حج کا خصوصی طور پر خیال رکھا جائے۔
جناب بی شفیع اللہ (آئی ایف ایس) ایگزیکٹیو آفیسر تلنگا نہ اسٹیٹ حج کمیٹی نے عازمین حج سے کہا کہ حج کمیٹی آف انڈیا کے تمام رہنمایانہ خطوط پر سختی سے عمل کرنا چاہئے اور خادم الحجاج کو ایک دوسرے سے ربط میں رہنا نہایت ضروری ہے ۔
اس اہم اجلاس میں تلنگا نہ اسٹیٹ حج کمیٹی کے اراکین جناب سید نظام الدین (نارسنگی)، جناب محمد جعفر خاں (گجویل)، جناب محمدنذیر الدین (عادل آباد)، جناب سید عرفان ا لحق (کریم نگر) کے علاوہ خادم الحجاج محمد خواجہ مجتہد الدین (جنگاﺅں)، ایم اے صادق (ناگر کرنول) محمد مصطفی (سنگا ریڈی)، محمد عمر فاروق (حیدرآباد)، محمدابراہیم حسین (نظام آباد)، محمد عبد الجلیل (نظام آباد)، محمدمقتدر صدیقی (آصف آباد)، محمد سلیمان (جگتیال)، سید یونس علی قادری (حیدرآباد) شیخ معین احمد (سنگا ریڈی)، محمد جمیل احمد (حیدرآباد)، اکبر تبریز (حیدرآباد)، امجد پاشاہ(نظام آباد)، وحید احمد خاں (نرمل) جملہ 27 اضلاع کے حج سوسائٹیز کے نمائندوں نے شرکت کی۔
Check Also
Telangana Family Digital Cards Pilot Project Begins Today: All You Need to Know
The Telangana Government has launched a pilot project for issuing Family Digital Cards (FDC) to …
CM Revanth Reddy Calls for Unity and Secularism at ‘Prophet for the World’ Book Launch
Hyderabad, September 14: Telangana Chief Minister A. Revanth Reddy stressed the need for unity and …