Wednesday , May 1 2024
enhindiurdu

بی جے پی حکومت نے تعلیمی نصاب کو بدل دینے اور تاریخ کو مسخ کردینے کا فیصلہ کیا ہے

بی جے پی حکومت نے تعلیمی نصاب کو بدل دینے اور تاریخ کو مسخ کردینے کا فیصلہ کیا ہے۔ نئی تعلیمی پالیسی کے تحت جو نصاب ترتیب دیا جارہا ہے اس میں سے ایک طرف آر ایس ایس کے سیاہ کرتوت اور اس پر گاندھی جی کے قتل کے بعد پابندی عائد کرنے کی تاریخ کو Delete کیا جارہا ہے تو 2002ء کے گجرات فسادات کے واقعات کو بھی نصاب سے نکالا جارہاہے۔ ٹیپو سلطان کو تو ولن بناکر پیش کیا جارہا ہے۔ دوسری طرف مغلیہ دورِ حکومت کو تاریخ کی کتابوں سے مکمل طور پر خارج کیا جارہاہے۔ واجپائی دور حکومت میں بھی مرلی منوہر جوشی نے ا یسی حماقتیں کی تھیں اور اب مودی دورِ حکومت میں بھی ایسی حماقتیں کی جارہی ہیں۔ روش کمارنے کیا خوب کہا ہے کہ گوگل کے دور میں مغلوں کے کارناموں کوSyllabus سے نکال دینے سے تاریخ نہیں بدل جاتی۔ مغلیہ تاریخ ہی نہ ہو تو پھر تاج محل کہاں جائے گا۔ ویسے بھی بعض تنگ نظر
socalled Historians تاج محل کو ہندو راجا کا محل ثابت کرنے کے لئے 70برس سے ایڑیاں رگڑ رہے ہیں۔
موجودہ حالات کے پیش نظر یہ ہماری ذمہ داری ہے کہ ہم اپنی نئی نسل کو سچی تاریخ سے واقف کروائیں۔ ان کے اسکولس میں وہی پڑھایا جائے گا جو حکومت کا منظورہ ہے۔

About Gawah News Desk

Check Also

علیٰ تعلیم کے شعبہ میں امریکہ۔ ہندوستان تعلقات کا جشن

ہندوستان میں امریکی مشن 2023 کے موسم گرما کے دوران اسٹوڈنٹ ویزا درخواستوں کی ریکارڈ …

جامعة النسواں السلفیہ کا سالانہ اجلاس
عالمہ ڈاکٹر نوہیرا شیخ کے بدست حوریہ مقبول سمیت 50 طالبات اعزاز و اسناد سے سرفراز

گزشتہ روز جامعة النسواں السلفیہ کا سالانہ اجلاس بحسن وخوبی اختتام پذیر ہوا۔ جس میں …

Leave a Reply