Friday , November 1 2024
enhindiurdu

طالب علموں کو روزگار سے جوڑنے کا اقدام قابلِ تحسین:پروفیسر نیلوفر خان

جموں و کشمیر کے نوجوانوں کو اردو کی تعلیم کے ساتھ جدید تکنیکی مہارتوں سے لیس کیا جائے گا: پروفیسر شیخ عقیل احمد

جموں و کشمیر میں قومی اردو کونسل کے 79 کمپیوٹر سینٹرز کے طلبہ و طالبات کے مابین جلسۂ تقسیم اسناد کا انعقاد

نئی دہلی: قومی کونسل برائے فروغ اردو زبان اپنے کمپیوٹر ایپلی کیشنز بزنس اکاؤنٹنگ اور ملٹی لنگول ڈی ٹی پی کورس کے ذریعے اردو طالب علموں کو روزگار اور جدید ٹکنالوجی سے جوڑنے کا غیر معمولی کام جو کررہی ہے، وہ قابل تحسین ہے اور اس سے ہزاروں طلبہ و طالبات فائدہ اٹھارہے ہیں ۔ ان خیالات کا اظہار کشمیر یونیورسٹی کی وائس چانسلرپروفیسر نیلوفر خان نے قومی اردو کونسل اور کشمیر یونیورسٹی کے اشتراک سے گاندھی بھون میں منعقدہ جلسۂ تقسیم اسناد سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انھوں نے یہ بھی کہا کہ جموں وکشمیر میں قومی اردو کونسل کو اردو زبان، تعلیم و تہذیب کے فروغ کے لیے جو بھی تعاون درکار ہوگا،ہم اس کے لیے تیار ہیں اور ہر ممکن تعاون پیش کرنے کی کوشش کی جائے گی ۔ اس سے قبل قومی اردو کونسل کے ڈائرکٹر پروفیسر شیخ عقیل احمد نے اپنی استقبالیہ تقریر میں کہا کہ جموں و کشمیر کونسل کی ترجیحات میں سرفہرست ہے ۔ انھوں نے یہ بتاتے ہوئے خوشی کا اظہار کیا کہ CABA-MDTP کے جموں و کشمیر میں سب سے زیادہ مراکز ہیں، نیز یہاں کے نوجوان طلبا و طالبات کو روزگار سے جوڑنے کے لیے قومی اردو کونسل پیپرماشی کا کورس بھی چلا رہی ہے۔ اس کے علاوہ ہم اردو زبان و ادب کے فروغ کے لیے یہاں کے ادبا و شعرا کی تخلیقات کو کثیر تعداد میں خرید کر یا ان کی اشاعت کے لیے مالی امداد فراہم کرکے تعاون پیش کررہے ہیں ۔ شیخ عقیل نے کہا کہ سرکار بھی چاہتی ہے کہ جموں و کشمیر میں تعلیم و ترقی کے زیادہ سے زیادہ اقدامات کیے جائیں اور نوجوانوں کو بے روزگاری اور بیکاری سے نکال کر انھیں روزگار فراہم کیا جائے تاکہ اس طرح ان کی ذاتی ترقی و خوشحالی کے ساتھ مجموعی طور پر ریاست بھی ترقیات سے ہم کنار ہو۔ شیخ عقیل نے وعدہ کیا کہ ہم آئندہ بھی جموں و کشمیر میں فروغ اردو کے علاوہ نوجوانوں کو روزگار سے جوڑنے کے لیے مختلف اقدامات کریں گے۔

اس موقعے پر پروفیسر عادل امین کاک نے بھی خطاب کیا اور کونسل کے ذریعے پروفیسر عقیل احمد کی قیادت میں اردو زبان و ادب کے لیے اٹھائے جارہے مختلف اقدامات کی ستائش کی۔ کشمیر یونیورسٹی کے رجسٹرار ڈاکٹر نثار اے میر نے بھی اظہار خیال کیا اور کہا کہ نیو ایجوکیشن پالیسی میں جس نقطے پر سب سے زیادہ زور دیا گیا ہے، قومی اردو کونسل اس پر پہلے سے عمل پیرا ہے یعنی اردو آبادی کو روزگار سے جوڑنے کے لیے کونسل جو اقدام کررہی ہے وہ ثمرآور ثابت ہورہا ہے ۔ قابل ذکر ہے کہ اس جلسۂ تقسیم اسناد میں وادی کشمیر میں چل رہے 79 مراکز کے طلبا و اساتذہ نے شرکت کی جن کے درمیان معزز مہمانان کے ہاتھوں اسناد تقسیم کی گئیں۔

About Gawah News Desk

Check Also

تلنگانہ ریاستی اُردو اکیڈیمی کے زیر اہتمام کارنامہئ حیات ایوارڈ۔درخواستیں مطلوب

تلنگانہ ریاستی اُردو اکیڈیمی کی جانب سے سال 2022' 2021 اور 2023 کیلئے اُردو ادیبوں …

Leave a Reply