کانگریس میں شامل ہونے کے بعدمحمد اظہرالدین نے 2009 کے لوک سبھا الیکشن میں حلقہ مراد آباد سے کامیابی حاصل کی تھی۔2018 میں انہیں تلنگانہ پردیش کانگریس کا کارگزار صدر بنایا گیا تھا۔
سابق کرکٹر محمد اظہر الدین جو شہر کے اسمبلی حلقہ جوبلی ہلز سے کانگریس امیدوار بھی ہیں، نے چہارشنبہ کے روز کہا کہ ان کے مدمقابل مختلف جماعتوں کی جانب سے امیدوار کھڑے کئے جانے سے وہ قطعی طور پر پریشان نہیں ہیں اور انہوں نے اس اعتماد کا اظہار کیا کہ حلقہ کے عوام میرے ساتھ ہیں۔
سیاسی تجزیہ نگاروں کے مطابق انتخابی میدان میں مسلم امیدوار کی موجودگی، حلقہ میں کانگریس کے ووٹوں کی تقسیم کا سبب بن سکتے ہیں۔ یہ حلقہ اب عوام کی دلچسپی کا مرکز بنا ہوا ہے۔
بی آر ایس نے اس حلقہ سے موجودہ ایم ایل اے ایم گو پی ناتھ کو دوبارہ ٹکٹ دیا ہے۔ سابق کرکٹر محمد اظہر الدین نے کہا کہ ”ہم اپنا الیکشن لڑرہے ہیں کون کیا کررہا ہے، اس سے ہم قطعی طور پر پریشان نہیں ہیں۔ میں اپنا الیکشن لڑرہا ہوں۔
یہ میرے لئے اہمیت کا حامل ہے اور میں یہ بھی جانتا ہوں کہ حلقہ کے عوام، میرے ساتھ مضبوطی کے ساتھ کھڑے ہیں۔ یہ عوام مجھے منتخب کریں گے“۔ محمد اظہر الدین نے پی ٹی آئی سے بات چیت کرتے ہوئے یہ بات کہی۔ انہوں نے مزید کہا کہ ان کی انتخابی مہم بہتر اور موثر انداز میں جاری ہے اور اس دوران انہیں عوام کی جانب سے بہتر ردعمل مل رہا ہے۔
ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ گذشتہ 10برسوں کے دوارن اس حلقہ جوبلی ہلز میں غیر سماجی عناصر کی حوصلہ افزائی کے سوا کوئی ترقی نہیں ہوئی ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ انتخابات میں فقید المثال کامیابی حاصل کرتے ہوئے کانگریس، تلنگانہ میں حکومت تشکیل دے گی۔
سیاسی تجزیہ نگار ٹی روی کے مطابق مسلم امیدوار‘ کانگریس کے ووٹوں کو تقسیم کرتے ہوئے بی آر ایس کو فائدہ پہنچا سکتے ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ دوسروں کی طرح اظہر کو بھی آسانی کے ساتھ کامیابی مشکل ہے۔ حلقہ میں دلچسپی اور قریبی مقابلہ رہے گا۔ اپنے مداحوں کی کثیر تعداد کے ساتھ محمد اظہر الدین نے اپنی انتخابی مہم شروع کردی ہے۔ حلقہ میں پدیاتراؤں کے ساتھ وہ عوام سے گھر، گھر ربط بھی پیدا کررہے ہیں۔ کئی مقامات پر عوام کو اظہر کے ساتھ سیلفی لیتے ہوئے دیکھا گیا۔
انتخابی مہم کے دوران وہ، سڑک کے کنارے واقع دکانات پر جارہے ہیں اور ان چھوٹے تاجروں سے بھی ملاقات کررہے ہیں۔ کانگریس میں شامل ہونے کے بعد اظہر نے 2009 کے لوک سبھا الیکشن میں حلقہ مراد آباد سے کامیابی حاصل کی تھی۔2018 میں انہیں تلنگانہ پردیش کانگریس کا کارگزار صدر بنایا گیا تھا۔
Check Also
بی جے پی ہٹاؤ۔ دیش اور دستور بچاؤ
مولانا سجاد نعمانی کا حیدرآباد میں خطاب۔ رپورٹ محمد حسام الدین ریاضہندستان کے ممتاز ومایہ …
لوک سبھا عام انتخابات کامنظر نامہ
کرہ ارض کے سب بڑے جمہوری ملک ہندوستان میں آزادی کے بعد سے بہت اہم …