ہندوستان کے اندرونی واقعات نے عالمی سطح پر اس کی امیج کو داغدار کردیا ہے۔ ہندو تہواروں کے دوران جس طرح سے مسلم محلوں میں ہنگامہ آرائی، عبادت گاہوں کی بے حرمتی کی جارہی ہے‘ جس طرح سے قدیم ترین مساجد اور کتب خانوں کو نذر آتش کیا جارہا ہے‘ جس طرح ماب لنچنگ کا شکار بالخصوص مسلمانوں کو بنایا جارہا ہے اس نے عالم اسلام کو ناراض کردیا ہے۔ اگرچہ کہ ہندوستان نے او آئی سی کے ردعمل پر تنقید کی ہے اور اسے اپنے ملک کا اندرونی معاملہ قرار دیا ہے۔ مبصرین کا کہنا ہے کہ جب آسٹریلیا میں ہندو عبادت گاہوں پر حملے ہوتے ہیں تب ہندوستان احتجاج کرتا ہے اور سفارتی سطح پر اقدامات کئے جاتے ہیں‘ اگر ہندوستان میں مسلمانوں پر مظالم اور مساجد پر حملوں کے واقعات پر عالم عرب ناراضگی ظاہر کرتا ہے تو اس پر تنقید کیوں؟ ہندوستان کے عرب ممالک سے بہتر تعلقات ہیں مگر وقتاً فوقتاً جس طرح سے مذہب دلآزاری کے واقعات پیش آرہے ہیں اس سے اُن رشتوں میں فرق پیدا ہوسکتا ہے۔
Check Also
ہندوستان میں فرقہ وارانہ ہم آہنگی کیلئے ذہن سازی۔غیر اخلاقی تعلقات سے پاک و صاف ماحول کی ضرورت
آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے انتخابات اور منظورہ قراردادیںآل انڈیا مسلم پرسنل لا …
ایران۔ افغان سرحدی تصادم یا آبی جنگوں کا آغاز؟
اسد مرزا(دہلی)”ایران اور افغانستان کے درمیان حالیہ سرحدی جھڑپیں مقامی اور عالمی سطح پر مستقبل …