Thursday , November 14 2024
enhindiurdu

اچھا ہی ہوا دل ٹوٹ گیا!

شعیب ملک سے ثانیہ مرزا کا خلع کی آخرکار تصدیق ہوگئی… گزشتہ برس ہی یہ خبر عام ہوئی تھی تب میں نے اس پر اداریہ ”ٹوٹے دل کہاں جائیں“ لکھا تھا چوں کہ اس وقت یہ کہا گیا تھا کہ یہ ایک پاکستانی ٹی وی چیانل کے ریالی شوٹ کی پبلسٹی کی غرض سے افواہ اڑائی گئی ہے تو مجھے اداریہ لکھنے میں جلدبازی پر کافی کوفت بھی ہوئی۔ مگر اس بات کی خوشی تھی کہ خبر صرف افواہ ہے‘ اور اب جب اس کی تصدیق ہوگئی ہے تو دلی تکلیف ہوئی۔
طلاق، خلع ہمارے معاشرہ میں اب اتنا عام ہیں کہ اس پر حیرت، تعجب یا افسوس کی گنجائش بھی نہیں رہی۔ ویسے یہ کسی بھی خاندان کا اندرونی معاملہ ہے‘ حقائق وہی جانتے ہیں۔ مگر کیا کریں ثانیہ مرزا جیسی ہستیاں جنہیں قومی ورثہ سمجھا جاتا ہے‘ اور جب ان کے کارناموں پر ہم ناز کرتے ہیں تو نہ چاہتے ہوئے بھی ان کے دکھ سکھ کے بھی شریک ہوجاتے ہیں۔ثانیہ مرزا پر صرف ایک کمیونٹی نہیں بلکہ پورا ملک ناز کرتا ہے۔ اب جبکہ شعیب ملک کے ساتھ ان کی علیحدگی کی تصدیق ہوئی ہے تو شاید ہی کوئی ہو جسے افسوس نہ ہوا ہوگا۔اب اس بات پر یقین ہوگیا کہ شعیب نے صدیقی گھرانے کی لڑکی کو بھی دھوکہ دیاتھا اس نے حیدرآباد کے دو خاندانوں کو دُکھ دیئے ہیں۔ اس نے ہندوستانی بیٹی کو تکلیف پہنچائی۔ اس کا خمیازہ اسے بھگتنا ہی پڑے گا۔ اس سے متعلق جو کچھ میڈیا کے ذریعہ منظر عام پر آرہا ہے اس کی روشنی میں یہ کہا جاسکتا ہے کہ اس کی تیسری شادی بھی زیادہ عرصہ تک قائم رہنے والی نہیں ہے۔
محسن خان نے اسی طرح رینا رائے کے ساتھ فریب کیا تھا۔ عمران خان سے لے کر شعیب ملک تک پاکستانی کرکٹرس کے نجی کردار شرمناک ہیں۔ یہ انٹرنیشنل سلیبریٹیز ہیں‘ مگر حقیقت میں ان کے نجی کردار افسوسناک ہیں
ثانیہ مرزا نے اچھا کیا خلع لے لیا۔ گھٹ گھٹ کر جینے سے بہتر ہے کہ ایک نئی زندگی کی شروعات کی جائے اور ثانیہ کے اعلیٰ ظرف کی تعریف کی جانی چاہئے کہ بے وفائی کے زخم سہتے ہوئے بھی انہوں نے شعیب ملک کی نئی زندگی کی شروعات کے لئے نیک خواہشات کا اظہار کیا ہے۔ ویسے بھی ایک پاکستانی سے شادی کرنے کا فیصلہ صحیح نہیں تھا۔ ان پر ہمیشہ فرقہ پرست اشرار انگلی اٹھایا کرتے تھے‘ اب رشتہ کی ڈور ٹوٹنے کے بعد فرقہ پرستوں کے منہ پر تالے پڑجائیں گے۔
جو سانحہ ہوا ہے اس کا زخم گہرا ہے‘ مگر وقت سب سے بڑا مرہم ہے‘ یہ زخم مندمل ہوجائے گا۔ البتہ شعیب ملک اپنی ڈھلتی عمر کے ساتھ زوال پذیر ہوتا جائے گا۔ اسے ہمیشہ اپنی بے وفائی پر پچھتاوا رہے گا۔ اس نے ایک اداکارہ سے شادی کی ہے‘ خوش قسمت رہے گا اگر ادارہ اس کا طویل عرصہ تک ساتھ نبھاسکے…..دنیا میں وہ جہاں جہاں جائیگا‘ اسے ہندوستانی کمیونٹی کی نفرت کا سامنا کرنا پڑے گا۔

About Gawah News Desk

Check Also

اتراکھنڈمیں تاجروں کی تنظیم نے مسلمانوں کی ملکیت والی دکانوں کا رجسٹریشن منسوخ کردیا

اتراکھنڈ کے دھرچولا قصبے میں ایک تاجر تنظیم نے 91 دکانوں کارجسٹریشن منسوخ کر دیا، …

دو نابالغ بھائیوں کاقاتل ملزم واقعہ کے صرف دو گھنٹے بعد ہی انکاؤنٹر میں ہلاک

اتر پردیش کے بداویوں ضلع میں دو کمسن بھائیوں کے قتل اور پھر مبینہ پولیس …

Leave a Reply