سید خالد شہباز
کوئی بھی ملک صحیح معنوں میں اسی وقت ترقی یافتہ کہلایا جاسکتا ہے جب وہاں کے عوام کو پینے کا صاف پانی میسر ہو، جہاں متعدد امراض سے کوئی متاثر نہ ہو، جو آوارہ جانوروں سے پاک وصاف ہو‘ان خیالات کا اظہار پدم شری ڈاکٹر بلرام بھارگوانے کیا۔
ڈاکٹر بھارگوا کسی تعارف کے محتاج نہیں ہیں وہ بین الاقوامی شہرت یافتہ سائنسداں ہیں انڈین کونسل آف میڈیکل ریسرچ (ICMR) کے سابق ڈائریکٹر جنرل ہیں اور ملک کے گنے چنے ماہر امراض قلب میں ان کا شمار ہوتا ہے اور فی الحال آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسس (AIMS) میں کارڈیو تھوراسک سنٹر کے سربراہ ہیں۔ کوویڈ۔19 ویکسین کی تیاری میں ان کا ناقابل فراموش رول رہا ہے۔ ان کی کتاب Going Viral پر وویک اگنی ہوتری نے فلم VACCINE WAR بنائی جس میں ڈاکٹر بھارگوا کا رول نانا پاٹیکر نے ادا کیا۔ اس فلم میں کوویڈ سے نمٹنے اس پر قابو پانے کیلئے ہندوستانی سائنسدانوں کی جدوجہد اور قربانیوں کو بہت ہی خوبی کے ساتھ پیش کیا گیا۔
ڈاکٹر بھارگوا جو شائستہ تہذیب کے گہوارے لکھنو سے تعلق رکھتے ہیں۔ خوبصورت اردو بولتے ہیں انہیں اردو سے عشق ہے۔ ڈاکٹر بھارگوا کی بے مثال خدما ت کیلئے انہیں 2014 میں پدم شری کے ایوارڈ سے بھی نوازا گیا تھا۔گذشتہ دنوں ISSRF 2024 میں شرکت کیلئے وہ حیدرآباد تشریف لائے تھے اس موقع پر گوا کیلئے دیئے گئے خصوصی انٹرویوکے اقتباسات آپ کی نذرہیں۔
سوال:۔ نوجوانوں میں ہارٹ اٹیک کے واقعات میں اضافہ ہوتاجارہا ہے‘ یہ رحجان تشویشناک ہے اس کے اسباب کیا ہیں۔؟
جواب:۔ جی ہاں! مغربی ممالک کے عوام کے مقابلہ میں ہندوستانی عوام میں دس سال پہلے ہی ہارٹ اٹیک ہورہے ہیں‘ کولیسٹرول تو اسکی ایک وجہ ہے ہی‘ ہمارامشاہدہ ہے کہ ذیابطیس اورتمباکوکے استعمال بالخصوص تمباکو چبانے (گٹکہ) سے ہارٹ اٹیک کے خطرات بڑھ گئے ہیں۔ بروقت روک تھام اور احتیاطی تدابیر نہ ہونے کی وجہ سے بھی نوجوانوں میں ہارٹ اٹیک کے واقعات میں اضافہ ہورہاہے۔ دنیا میں 90%تمباکو کااستعمال ہندوستان‘ پاکستان‘ بنگلہ دیش میں ہوتاہے‘ ہندوستان میں 70%اس کااستعمال ہے۔
سوال:۔ کارڈیالوجی کے شعبہ میں نت نئی ایجادات ہورہے ہیں‘ خاص طورپر Minimally Invasive طریقہ کار‘ اورٹکنالوجی استعمال کی جارہی ہے‘ آرٹی فیشیل انٹلی جنس مستقبل میں امراض قلب کے علاج میں کیارول ادا کرسکتی ہے۔؟
جواب:۔ بلاشبہ ٹکنالوجی نے انقلابی ترقی کی ہے‘ جس سے زیادہ ڈایگناسٹکس اورکم سے کم جوکھم کے نظریہ کو فروغ ملاہے‘ مگریہ ضروری ہے کہ مریض کی دیکھ بھال میں آرٹی فیشیل انٹلی جنس اور انسانی ہاتھ کے استعمال میں توازن برقراررکھا جائے۔
سوال:۔ ان دنوں دل کی صحت اور حالت پر نظررکھنے کیلئے اسمارٹ واچس استعمال کی جارہی ہیں۔ اس نئی ایجاد کے بارے میں آپ کا کیا خیال ہے‘ کیا اس کا استعمال بھروسہ مند ہے۔؟
جواب:۔ دل کی بے قاعدگیوں پرنظررکھنے‘ اس کے مشاہدہ کیلئے اسمارٹ واچس کا رول قابل قدرہے‘ مگریہ نہیں کہاجاسکتا کہ اس سے غلطی نہیں ہوسکتی خاص طورپر ہارٹ اٹیک کی صورت میں‘ بعض صورتوں میں اسمارٹ واچس فائدہ مند ہوسکتی ہیں جیسے ضعیف افراد یا پہلے امراض قلب سے متاثرہ افراد کیلئے مگر ریگولرچیک اپ اورپروفیشنل ڈایگناسس کا یہ متبادل نہیں ہے۔
5843