Thursday , May 2 2024
enhindiurdu

ایک بدنصیب طبقہ کے باہمت فرد کا خواب پورا

ٹرانس جینڈر کا MD میں داخلہ۔ SEED-HHF کا مثالی تعاون
ہیلپنگ ہینڈ فاؤنڈیشن اور SEED کا نام آتے ہی کارِخیر کا تصور ابھرتا ہے۔ بیمار افراد کا علاج‘ ان کی بازآبادکاری تو عام بات ہے۔ اِن دو اداروں نے اپنے باہمی اشتراک اور تعاون سے حیدرآباد میں ایک انقلاب لایا ہے۔ مساجد میں پرائمری ہیلت سنٹرس، ڈائلاسیس سنٹرس کا قیام ایک ایسا انوکھا مگر خوشگوار تجربہ ہے جو اَب دوسرے این جی اوز کرنا چاہتے ہیں۔
HHF-SEED کے مالی تعاون سے پہلی بار ایک مخنث (ٹرانس جینڈر) ESIکالج میں ایم ڈی میں داخلہ لینے کے اہل ہوئے ہیں۔ اس اقدام کی ستائش نہ کرنا ناانصافی ہوگی۔ ویسے نیشنل میڈیا نے بھی اسے سراہا ہے۔
ڈاکٹر کویالہ روتھ پال فی الحال عثمانیہ جنرل ہاسپٹل میں (ART) Antiretroviral Therapy سنٹر میں میڈیکل آفیسر کی حیثیت سے خدمات انجام دے رہے ہیں۔ گزشتہ سال انہیں سرکاری ملازمت ملی تھی۔ ان کے ساتھ پراچی راتھوڑ کو بھی سرکاری ملازمت ملی تھی۔ دونوں کا میڈیکل آفیسر کی حیثیت سے عثمانیہ جنرل ہاسپٹل میں تقرر عمل میں آیا تھا۔
ٹرانس جینڈر کمیونٹی کی یہ ایک بہت بڑی کامیابی تھی۔ ڈاکٹر روتھ کا تعلق کھمم سے ہے۔ ایم بی بی ایس کی تکمیل کے بعد انہیں 15ہاسپٹل نے ملازمت دینے سے انکار کیا تھا۔ انہوں نے ہمت نہیں ہاری اور آخرکار سرکاری ملازمت حاصل کرنے میں کامیابی حاصل کی۔ 28سالہ ڈاکٹر کوپالہ روتھ نے 2021ء میں NEET PG ٹسٹ کامیاب کیا مگر ٹرانس جینڈر زمرہ کے تحت انہیں داخلہ نہیں مل سکا۔ اگرچہ کہ سپریم کورٹ نے احکامات کی یہ خلاف ورزی تھی۔ آخرکار انہیں ESI کالج میں ڈھائی لاکھ روپئے کی ادائیگی پر داخلہ ملا۔ عثمانیہ جنرل ہاسپٹل کے سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر بی ناگیندر کی کوشش سے ڈاکٹرس اور اسٹاف نے ایک لاکھ ر وپئے کا عطیہ دیا۔ اور ڈیڑھ لاکھ روپئے کی رقم SEED-HHF نے ادا کی۔ اس طرح ایک بدنصیب طبقہ سے تعلق رکھنے والے ڈاکٹر کا خواب پورا ہوا۔ جناب سید مظہرالدین حسینی اور مجتبی حسین عسکری قابل مبارکباد ہیں۔

About Gawah News Desk

Check Also

Congress To Interact with Muslims and Christians Leaders On Socio-Economic Problems

Party to Release Minority Declaration after Dussehra Hyderabad, October 14: The Congress party will release …

دنیا بھر کے مسلمان جمعہ 13/اکتوبر کو ”یوم طوفان اقصیٰ“ کا اہتمام کریں گے۔ نماز …

Leave a Reply