یحییٰ خان جرنلسٹ ، تانڈور
گزشتہ دو تین دنوں سے سوشل میڈیا کے مختلف پلیٹ فارمز پر ایک ویڈیو کی سونامی آئی ہوئی ہے۔جسے دیکھ کر نہ صرف مسلمان تعریف کررہے ہیں بلکہ غیرمسلم برادری بھی اس ویڈیو کی جم کر ستائش میں مصروف ہے۔ تراویح کی نماز کے دوران امام صاحب کے کندھے پر چڑھ جانے والی بلی اور اس کے باوجود امام صاحب کی جانب سے نماز کو بدستور جاری رکھنے والا یہ ویڈیو سوشل میڈیا پر بہت زیادہ وائرل ہوا ہے اور اسے اب تک کروڑہا افراد دیکھ چکے ہیں۔
اس ویڈیو کو ٹوئٹر پر کویت میں مقیم العتیقی کےٹوئٹرہینڈل سے 5 اپریل کو ٹوئٹ کیا گیا ہے۔جن کے 1,846 فالوورز ہیں.لیکن حیرت انگیز بات یہاں یہ ہے ان کی جانب سے ٹوئٹ کیے گئے اس ویڈیو کو ٹوئٹر پر اب تک 31 لاکھ سے زائد سوشل میڈیا صارفین نے دیکھاہے اور اس ویڈیو کو 23,000 سے زائد ٹوئٹر صارفین نے ری۔ٹوئٹ (شیئر) کیا ہے۔ جبکہ اس ویڈیو کو 59,000 سے زائد لائیک حاصل ہوئے ہیں۔
وہیں مختلف زبانوں کے کئی بین الاقوامی، قومی اور دیگر میڈیا اداروں نے اس ویڈیو کو ٹوئٹر،فیس بک اور انسٹاگرام پر اپنی جانب سے کیاپشن کے ساتھ پوسٹ کیا ہے۔جہاں لاکھوں افراد اس ویڈیو کو دیکھ کر اس منظر کی زبردست ستائش کر رہے ہیں۔وہیں کئی اہم و نامور ملکی و غیر ملکی ویب سائٹ سائٹس پر بھی اس وائرل شدہ ویڈیو پر خصوصی رپورٹس لکھی گئی ہیں۔یہ ویڈیو واٹس ایپ پربھی تیزی کے ساتھ وائرل ہے۔
اس دلنشین ویڈیو کو دیکھ کر محسوس ہوتا ہے کہ یہ بلی امام صاحب/حافظ صاحب کی پالتو بلی ہے۔اس ویڈیو میں امام صاحب مائیک پر تراویح کی نماز پڑھارہے ہیں اور ان کے پیچھے نمازیوں کی صفیں ہیں۔امام صاحب کے سامنے موجود کیمرہ میں قید اس منظر میں دیکھا جاسکتا ہے کہ نماز میں قیام کے دوران ایک بلی اچانک سامنے سے آجاتی ہے اور امام صاحب کے کپڑوں کو پکڑتے ہوئے ان کے ہاتھوں تک پہنچتی ہے۔امام صاحب اس بلی کو اپنے ہاتھوں کی مدد سے تھام لیتے ہیں اور امام صاحب کی مدد سے وہ ان کے کندھے پر چڑھ جاتی ہے۔
بلی کی اس طرح اچانک آمد اور ان کے کندھے پر چڑھ جانے سے بے نیاز امام صاحب بدستورتلاوت/نماز تراویح پڑھانے میں مصروف ہیں اور یہ بلی اپنی دم ہلاتے ہوئے مصلیوں کا جائزہ لے کر امام صاحب کے چہرہ کی جانب پلٹتی ہے اور غور سے اس ویڈیو کو دیکھا جائے تو محسوس کیا جاسکتا ہے کہ یہ بلی امام صاحب کے گال پر بوسہ لے کر خود بخود امام صاحب کے کندھے سے نیچے فرش پر کود کر چلی جاتی ہے۔
العتیقی کے ٹوئٹر ہینڈل سے ٹوئٹ کیے گئے اس 28 سیکنڈ کے ویڈیو کے متعلق انہوں نے یہ نہیں لکھا کہ یہ کس ملک اور کس شہر کی مسجد کا ویڈیو ہے۔ انہوں نے اس ویڈیو کے انگریزی کیاپشن میں لکھا ہے کہ نماز تراویح (قیام) کے دوران بلی امام پر چھلانگ لگاتی ہے۔اور وہ بالکل کسی امام کی طرح برتاﺅ کرتے ہیں۔ اردو نیوز جدہ کے مطابق یہ واقعہ الجزائر کےشمال میں برج بوعریریج کی مسجد ابوبکر صدیق کے امام شیخ ولید مہساس کےساتھ پیش آیا ہے۔
العتیقی کے اس ویڈیو ٹوئٹ پر کئی ٹوئٹر صارفین بالخصوص عیسائیوں نے دلکش کمنٹس کیے ہیں اور پوچھاہے کہ” کیا بلی اسلام میں جائز ہے کیونکہ ہم نے سنا ہے کہ کتا پالنا اسلام میں حرام ہے۔ان کے کئی سوالات کا مختلف ممالک کے مسلم ٹوئٹر صارفین نے بہترین طریقہ سے قابل اطمینان جوابات بھی دئیے ہیں۔
پرشین بلیوں PersianCats کی پرورش اور ان کے متعلق چند معلومات :-
سوال : کیا گھر میں شوقیہ بلی کو پال سکتے ہیں؟وہ گھر میں بھی رہتی ہے،جائے نماز پر آتی ہے،اس کو اپنے ساتھ لگانا کیا یہ سب ٹھیک ہے۔؟
جواب:بلی کو پالنا جائز ہے،اس میں شرعاً کوئی حرج نہیں۔اگر بلی کے بدن پر کوئی نجاست نہ لگی ہو اور وہ مصلے پر بیٹھ جائے، یا مصلے سے اپنا بدن مس کرے تو اس سے مصلیٰ ناپاک نہیں ہوگا۔اور اگر اس کے بدن پر نجاست لگی ہوتو وہ مصلی ناپاک ہوجائے گا اور اس کو دھونا ضروری ہوگا۔اسی طرح بلی کو اپنے ساتھ لگانے میں بھی یہی تفصیل ہےکہ اگر اس کے بدن پر ظاہری نجاست نہیں ہے تو اس کو اپنے بدن پر لگانے سے بدن ناپاک نہیں ہو گا،البتہ اگر وہ انسان کے بدن کو چاٹ لے تو نماز پڑھنے سے پہلے اس کو دھو لینا چاہئے۔
اسلامی ممالک میں بلیاں پالنے کا رواج عام ہے۔اب تو ہندوستان،حیدرآباد اور تلنگانہ کے اضلاع میں بھی کئی گھروں میں پرشین(فارسی) بلیاں شوق سے پالی جارہی ہیں۔جن کی قیمت ہزاروں روپئے ہوتی ہے۔ اور ان کا کھانا پینا بھی بہت مہنگا ہوتا ہے۔یہ کہا جائے تو غلط نہ ہوگا کہ ان پرشین بلیوں کی غذا عام بلیوں سے الگ ہوتی ہے اور ان کی غذاءآن لائن یا پھرمخصوص د±کانات سے خریدنا ہوتا ہے۔
Check Also
ہندوستان میں فرقہ وارانہ ہم آہنگی کیلئے ذہن سازی۔غیر اخلاقی تعلقات سے پاک و صاف ماحول کی ضرورت
آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے انتخابات اور منظورہ قراردادیںآل انڈیا مسلم پرسنل لا …
دینی تعلیم خانقاہوں اور درگاہوں کا اصل مشن
چشتی چمن میں گرمائی کلاسس کا اختتام۔ پیرنقشبندی کا خطابدورحاضر میں امت محمدی ﷺکی نئی …