Sunday , November 10 2024
enhindiurdu

مولانا رابع حسنی ندوی رحمۃ اللہ علیہا کی رحلت

آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے چوتھے صدر اور دار العلوم ندوۃ العلماء کے ناظم،عالمی رابطہ ادب اسلامی ریاض (سعودی عرب) کے نائب صدر اور رابطہ عالم اسلامی مکہ مکرمہ کے رکن اساسی،مولانا رابع حسنی ندوی رحمۃ اللہ علیہ کو آج ان کے آبائی وطن تکیہ کلاں رائے بریلی میں ہزاروں عقیدت مندوں اور سوگواروں نے آنسوؤں سے بھیگی آنکھوں کے ساتھ سپرد خاک کیا۔ یہاں مولانا سید بلال حسنی نے نماز جنازہ پڑھائی۔ جبکہ 13/اپریل کی شب ندوۃ العلماء لکھنؤ میں مولانا سعیدالرحمن اعظمی نے ان کی نماز جنازہ پڑھائی اور دونوں مقامات پر ہزاروں کی تعداد میں دنیا کے مختلف علاقوں سے آئے ہوئے سوگواروں شامل تھے۔ ملک اور بیرون ملک سے دور حاضر کے عظیم عالم دین اور رہنما کی رحلت پر تعزیتی پیامات کا نہ ختم ہونے والا سلسلہ جاری ہے۔ محترمہ سونیا گاندھی سے لے کر مسٹر نتیش کمار، مسٹر اکھلیش یادو اور محترمہ مایاوتی سے لے کر حکومت اُترپردیش کے اعلیٰ عہدیداروں اورمسلم پرسنل لاء بورڈ کے ارکان نے مولانا رابع ندوی کی رحلت کو ایک ناقابل تلافی نقصان قرار دیا۔ مولانا رابع حسن ندوی گزشتہ 22برس سے مسلم پرسنل لاء بورڈ کے صدر تھے۔ جون2002ء میں حیدرآباد میں منعقدہ مسلم پرسنل لاء بورڈ کے اجلاس عام میں انہیں متفقہ طور پر صدر منتخب کیا گیا تھا۔ مولانا رابع حسنی ندوی حضرت مولانا سید ابوالحسن علی ندوی کے خاص حلقہ احباب میں شامل تھے۔جناب شاہد بدر قاسمی کی رپورٹ کے مطابق وہ مجلس تحقیقات و نشریات اسلام لکھنؤ،دینی تعلیمی کونسل، اترپردیش اور دار عرفات رائے بریلی کے صدر،دار المصنفین اعظم گڑھ کے رکن، آکسفرڈ یونیورسٹی کے آکسفرڈ سینٹر برائے اسلامک اسٹڈیز کے ٹرسٹی، تحریک پیام انسانیت اور اسلامی فقہ اکیڈیمی انڈیا کے سرپرستوں میں شامل تھے۔ ابتدائی تعلیم اپنے خاندانی مکتب رائے بریلی میں ہی مکمل کی، اس کے بعد اعلی تعلیم کے لیے دار العلوم ندوۃ العلماء میں داخل ہوئے۔1948ء میں دار العلوم ندوۃ العلماء سے فضیلت کی سند حاصل کی۔ اس دوران 1947ء میں ایک سال دار العلوم دیوبند میں بھی قیام رہا۔ 1949ء میں تعلیم مکمل ہونے کے بعد دار العلوم ندوۃ العلماء میں معاون مدرس کے طور پر تقرر ہوا۔ اس کے بعد دعوت و تعلیم کے سلسلہ میں 1950-1951 کے دوران حجاز، سعودی عرب میں قیام رہا۔ 1955ء میں دار العلوم ندوۃ العلماء کے کلیۃ اللغۃ العربیۃ کے وکیل منتخب ہوئے۔عربی زبان کی خدمات کے لیے انڈیا کونسل اترپردیش کے جانب سے اعزاز دیا گیا۔ اس کے بعد اسی سال صدارتی اعزاز بھی دیا گیا۔ 1993ء میں دار العلوم ندوۃ العلماء کے مہتمم بنائے گئے، اس کے بعد 1999ء میں نائب ناظم ندوۃ العلماء اور 2000ء میں حضرت مولانا ابو الحسن علی حسنی ندوی کی وفات کے بعد ناظم ندوۃ العلماء مقرر ہوئے۔
امریکہ میں مقیم ممتاز ماہر نفسیات ڈاکٹر محمدقطب الدین نے حضرت رابع ندوی کے انتقال پر گہرے رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ان کا نعم البدل ملنا بہت مشکل ہے۔

About Gawah News Desk

Check Also

ہندوستان میں فرقہ وارانہ ہم آہنگی کیلئے ذہن سازی۔غیر اخلاقی تعلقات سے پاک و صاف ماحول کی ضرورت

آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے انتخابات اور منظورہ قراردادیںآل انڈیا مسلم پرسنل لا …

دینی تعلیم خانقاہوں اور درگاہوں کا اصل مشن

چشتی چمن میں گرمائی کلاسس کا اختتام۔ پیرنقشبندی کا خطابدورحاضر میں  امت محمدی ﷺکی نئی …

Leave a Reply