Thursday , November 21 2024
enhindiurdu

بی جے پی ہٹاؤملک اور دستور بچاؤکانگریسی قائدین

کانگریس کے اعلیٰ سطحی قائدین نے کہا کہ الیکشن 2024ء میں بی جے پی، بی آر ایس کے خلاف اتحاد کا مقصد ملک اور دستور کو بچانا ہے۔ اگر بی جے پی کو اقتدار سے بے دخل نہ کیا گیا تو ملک کا دستور جو ملک کے سیکولر کردار کا ضامن ہے‘ تبدیل کردیا جائے گا۔ ان قائدین نے کہا کہ کرناٹک میں بی جے پی کی شکست اور کانگریس کی اقتدار پر واپسی کے بعد تلنگانہ کے عوام کانگریس کی طرف امید بھری نظروں سے دیکھ رہے ہیں۔ انہیں اس بات کا یقین ہے کہ تلنگانہ میں کانگریس اقتدار حاصل کرسکتی ہے اگر عوام بالخصوص مسلمان متحد ہوکر اپنا حق ووٹ کا استعمال کریں۔ نظام کلب میں جواں سال کانگریسی قائد عامر جاوید کی جانب سے ترتیب دیئے گئے استقبالیہ سے خطاب کرتے ہوئے سابق وزیر خارجہ جناب سلمان خورشید، کانگریس رکن کمیٹی کے ارکان شکیل احمد اور ناصر حسین نے کہا کہ اکثریتی طبقے کو فرقہ پرستی کا موقع، اقلیتی طبقہ سے تعلق رکھنے والے قائدین اپنی اشتعال انگیز تقاریر سے دیتے ہیں۔انہوں نے بی جے پی، بی آر ایس کو ایک ہی سکہ کے دو رخ قرار دیا۔
محمداظہرالدین سابق ایم پی و سابق کپتان ٹیم انڈیا نے کانگریسی کارکنوں کو مشورہ دیا کہ وہ ایک دوسرے کے ٹانگ کھینچنے کے بعد ایک دوسرے کا ہاتھ کھینچے۔ آپسی اختلافات کا فائدہ دوسری جماعتیں اٹھارہی ہیں۔ جناب محمد علی شبیر نے اس بات پر مسرت کا اظہار کیا کہ کانگریس رکن کمیٹی میں شکیل احمد اور ناصر حسین جیسی شخصیات شامل ہیں‘ جو بے باکی کے ساتھ مسلمانوں کے مسائل کو پارٹی ہائی کمان کے سامنے پیش کرسکتی ہیں۔ مسٹر ہنمنت راؤ، جناب ظفر جاوید، جناب خسرو پاشاہ، نے بھی خطاب کیا۔ عامر جاوید نے خیر مقدم کیا اور بتایا کہ اس تقریب میں ریاست تلنگانہ کے گوشے گوشے سے ضلعی صدور اور دیگر عہدیدار شریک ہوئے ہیں۔ اس تقریب میں شہر کی مشہور شخصیات نے شرکت کی۔ جن میں نواب فیض خاں سکریٹری مکرم جاہ ٹرسٹ، جناب عامر علی خاں ایڈیٹر سیاست، عبداللہ سہیل، عیسیٰ مصری، میر ایوب علی خاں جرنلسٹ، عثمان محمد خاں، انجینئر خالد شہباز،جابر پٹیل،قیوم خاں، ساجد پیرزادہ قابل ذکر ہیں۔

About Gawah News Desk

Check Also

انڈیا بنام بھارت کہیں نوٹ واپسی پر آخری مہر تو نہیں

ائین ہند کے ارٹیکل ایک میں تحریر یہ عبارتیں اس بات کی گواہ ہیں کہ …

Leave a Reply