ایران کے وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان نے اسلامی ملکوں کی تنظیم سے اسرائیل کے خلاف سخت پابندیاں لگانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیلی سفیر جن اسلامی ملکوں میں موجود ہیں انہیں واپس بھیج دیا جائے۔وزیر خارجہ ایران نے یہ مطالبہ 18/اکتوبر کو کیا ہے۔ اسرائیل کی مسلسل بمباری سے غزہ میں پیدا شدہ صورت حال کے پیش نظر او آئی سی کا ہنگامی اجلاس سعودی شہر جدہ میں منعقد ہو رہا ہے۔ غزہ کے ہسپتال میں منگل کو رات گئے اسرائیل کی بمباری نے معاملے کو مزید سنگین بنا دیا ہے۔ ہسپتال پر بمباری کے نتیجے میں پانچ سو سے زائد فلسطینی زخمی، مریض، ڈاکٹر اور طبی عملے کے افراد کے علاوہ زخمیوں کے تیمار دار شہید ہو گئے ہیں۔
ایران نے اس انتہائی صورت حال کے پیش نظر او آئی سی کو اسرائیل کے خلاف عملی اقدامات کے لیے متوجہ کیا ہے۔ انہوں نے اسرائیل پر مکمل پابندیوں بشمول تیل کی پابندیوں کا مطالبہ کیا۔ نیز جن اسلامی ممالک نے اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلقات قائم کر رکھے ہیں انہیں اسرائیل سفیروں کو واپس بھیجنے کے لیے کہا ہے۔واضح رہے ایران نے اسرائیل کو تسلیم کیا ہے نہ اس کے ساتھ سفارتی تعلقات قائم کیے ہیں۔ جبکہ کئی عرب ملک تسلیم کر چکے ہیں اور کئی اس بارے میں مذاکراتی عمل شروع کر چکے ہیں۔ حسین امیر عبداللہیان نے اسرائیل کے جنگی جرائم کے خلاف بین الاقوامی عدالت سے رجوع کرنے کیلئے مسلم ملکوں کے وکلا کی ایک مشترکہ ٹیم کی تشکیل کی جانب بھی متوجہ کیا۔
Check Also
اتراکھنڈمیں تاجروں کی تنظیم نے مسلمانوں کی ملکیت والی دکانوں کا رجسٹریشن منسوخ کردیا
اتراکھنڈ کے دھرچولا قصبے میں ایک تاجر تنظیم نے 91 دکانوں کارجسٹریشن منسوخ کر دیا، …
دو نابالغ بھائیوں کاقاتل ملزم واقعہ کے صرف دو گھنٹے بعد ہی انکاؤنٹر میں ہلاک
اتر پردیش کے بداویوں ضلع میں دو کمسن بھائیوں کے قتل اور پھر مبینہ پولیس …