مولانا عبیداللہ خان اعظمی،سابق مرکزی وزیر سی ایم ابراہیم، عمرین بن محفوظ، خالد سیف اللہ رحمانی اور مفتی تسخیر کی شرکت۔اہل خاندان کے ساتھ شرکت کی اپیل
حیدرآباد۔ 14/اکتوبر
کل ہند مجلس تعمیر ملت کا 72واں جلسہ یوم رحمۃ للعالمین صلی اللہ علیہ وسلم منگل 19/اکتوبر کو صبح 9تا ایک بجے دن نمائش میدان میں منعقد ہوگا۔ اور 20/اکتوبر چہارشنبہ کو بعد نماز عشاء چنچل گوڑہ جونیئر کالج گراؤنڈ میں جلسہ یوم صحابہ ث منعقد ہوگا۔ ان دونوں جلسوں سے جو حیدرآباد میں جشن میلاد النبی صلی اللہ علیہ وسلم کی روایات لازمی جز رہے ہیں۔ ملک کے ممتاز علمائے کرام خطابت کی سعادت حاصل کریں گے۔ مولانا عبیداللہ خاں اعظمی سابق ایم پی، سی ایم ابراہیم سابق مرکزی وزیر، مولانامفتی قاسم صدیقی تسخیر، مقامی مقررین میں مولانا محمد عبدالمجید صدیقی نظامی، مولانا حسام الدین ثانی جعفر پاشاہ امیر ملت اسلامیہ، مولانا مسعود حسین مجتہدی، مولانا خالد سیف اللہ رحمانی کارگزار جنرل سکریٹری مسلم پرسنل لاء بورڈ اور مولانا محمد عمرین بن محفوظ رحمانی سکریٹری مسلم پرسنل لاء بورڈ نے اپنی شرکت کی توثیق کردی ہے۔ میڈیا پلس آڈیٹوریم میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے صدر نشین مجلس استقبالیہ جناب سید انیس الدین، صدر تعمیر ملت جناب ضیاء الدین نیر نے یہ بات بتائی۔ ڈاکٹر محمد مشتاق علی جناب عمر احمد شفیق، سیف الرحیم قریشی، وہاج الدین صدیقی اور خلیق الرحمن بھی اس پریس کانفرنس میں موجود تھے۔ جناب سید انیس الدین کہا کہ کورونا بحران اور لاک ڈاؤن تحدیدات کی وجہ سے جلسہ رحمۃ للعالمین صلی اللہ علیہ وسلم کو گذشتہ سال کھلے میدان میں منعقد کرنے کی اجازت نہیں دی گئی تھی۔ جس کی وجہ سے شمع محمدی کے پروانوں میں بے چینی اور مایوسی تھی۔ اب جبکہ حسب روایت یہ مقدس جلسہ نمائش میدان میں منعقد ہورہا ہے‘ ہزاروں کی تعداد میں مسلمانوں کے علاوہ سیکولر برادران وطن کی شرکت متوقع ہے۔ موسم کے پیش نظر ہر قسم کے انتظامات کئے گئے ہیں۔ جناب سید انیس الدین نے کہا کہ حیدرآباد اور تعمیر ملت کے جلسہ رحمۃ للعالمین صلی اللہ علیہ وسلم ایک دوسرے کے لئے لازم و ملزوم رہے ہیں۔ تعمیر ملت نے زوال حیدرآباد کے بعد حیدرآباد کے مسلمانوں میں عزت اور وقار کے ساتھ جینے کا حوصلہ پیدا کیا اور سیرت طیبہ ا اور صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کی روشنی میں چیالنجس کا سامنا کرنے ان سے نمٹنے کا شعور بیدار کیا۔ تعمیر ملت نے مسلمانوں کی ذہنی اور فکری تربیت میں اہم رول ادا کیا ہے۔ ہندوستان کے کسی بھی حصے میں جب کبھی کسی قسم کی آفات نازل ہوئی‘ تعمیر ملت نے وہاں امداد اور راحت رسانی کا کام انجام دیا۔ اسے یہ بھی اعزاز حاصل ہے کہ اس کے میڈیکل مشن نے فلسطین کے زخمیوں کا وہاں جاکر علاج کیا۔ جناب ضیاء الدین نیر نے تعمیر ملت کے بانیان بالخصوص جناب سید خلیل اللہ حسینی، مولوی عبدالرحیم قریشی، مولانا سلیمان سکندر کی بے لوث خدمات کو خراج عقیدت پیش کیا۔جنہوں نے ہر قسم کی قربانی دے کر تعمیر ملت کو ملک گیر تحریک بنائی۔ انہوں نے کہا کہ تعمیر ملت کے 72ویں جلسہ رحمۃ للعالمین صلی اللہ علیہ وسلم اور یوم صحابہ رضی اللہ عنہم اجمعین سے جو علمائے و اکابرین خطاب کرنے والے ہیں‘ وہ حالات حاضرہ موجودہ مسائل کا سیرت پاک کی روشنی میں حل پیش کریں گے۔ اس وقت مسلمانوں کو کئی محاذوں پر مختلف مسائل کا سامنا ہے۔ اور ایسا کوئی مسئلہ نہیں ہے جس کا حل سیرتِ نبی صلی اللہ علیہ وسلم اور سیرتِ صحابہ رضی ا للہ عہنم اجمعین میں موجود نہ ہوں۔ انہوں نے کہا کہ نئی نسل کی تربیت، انہیں گمراہی کے راستے سے بچانا وقت کا اہم تقاضہ ہے۔ موجودہ حالات اس حقیقت کو عیاں کرتے ہیں کہ مغربی تہذیب کے اثرات سے نئی نسل کے ذہن آلودہوگئے ہیں۔بے راہ روی، ڈرگس کا استعمال، مذہب سے دوری اور ارتداد کے واقعات رونما ہورہے ہیں۔ جو سب سے بڑا چیالنج ہے۔نوجوانوں کو گمراہی کے راستے بچانا بھی ہے اور والدین اور اولاد کے درمیان خوشگوار روابط اور بکھرتے ہوئے خاندانی نظام کی شیرازہ بندی وقت کا تقاضہ ہے۔ انہوں نے والدین کو تلقین کی کہ ان دو جلسوں میں اپنے ارکان خاندان کے ساتھ شرکت کریں۔ خواتین کے لئے ہمیشہ کی طرح علیحدہ انتظام کیا گیا ہے۔ سیرت طیبہ اور سیرت صحابہ اور صحابیات سے خواتین اور بچوں کا واقف ہونا بھی ضروری ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ ایک عرصہ کے بعد تعمیر ملت کے جلسہ رحمۃ للعالمین میں ماضی کی عظمتیں لوٹ آئیں گی۔