Thursday , November 21 2024
enhindiurdu

ارتداد کے فتنوں اور منافقین کی سازشوں سے چوکسی اور نئی نسل کا تحفظ وقت کا تقاضہ

Students of Azaan International Institute of Islamic Studies exchange greetings after their Dastaar Bandi (Turban-Tying) ceremony during the 4th Convocation of Hifz e Quran (memorization of Holy Quran) held at Indra Priyadrshini Auditorium at Nampally in Hyderabad on Sunday.

اذان انٹرنیشنل انسٹی ٹیوٹ آف اسلامک اسٹیڈیز کے حفظ کانوکیشن سے مولانا اسجد قاسمی، شاہ جمال الرحمن، پروفیسر راشد نسیم ندوی کا خطاب

حیدرآباد۔ 13؍جنوری۔ مسلمانوں کی نئی نسل کو ارتداد کے فتنے سے محفوظ رکھنا وقت کی سب سے اہم ضرورت ہے۔ یہ اُسی وقت ممکن ہے جب ہم یہود و نصاریٰ، مشرکین اور سب سے زیادہ اپنی صفوں میں چھپے ہوئے منافقین کی سازشوں سے چوکس رہیں اور اپنے بچوں کو اُس سے محفوظ رکھنے کی کوشش کریں۔ اکابرین ملت نے آج اِن خیالات کا اظہار اذان انٹرنیشنل انسٹی ٹیوٹ آف اسلامک اسٹیڈیز کے چوتھے جلسہ تکمیل حفظ قرآن کریم کے موقع پر کیا۔ جس کی صدارت مولانا پروفیسر سید راشد نسیم ندوی افلو یونیورسٹی ناظم المعہدالاسلامی حیدرآباد و ڈین اذان انٹرنیشنل انسٹی ٹیوٹ آف اسلامک اسٹیڈیز نے کی۔ مولانا احمد عبیدالرحمن اطہر ندوی خطیب مسجد ٹین پوش ناظم مدرس امداد العلوم کی زیر نگرانی اس جلسہ میں جو اذان تین روزہ سالانہ تقاریب کا افتتاحی جلسہ تھا۔

مولانا شاہ جمال الرحمن مفتاحی صدر مجلس تحفظ ختم نبوت تلنگانہ و آندھراپردیش و خطیب جامد مسجد ملے پلی، مولانا ڈاکٹر محمد اسجد قاسمی ندوی ناظم و شیخ الحدیث جامعہ عربیہ امدادیہ مرادآباد، ڈاکٹر محمد عمر گوتم چیرمین اسلامی دعوت سنٹر دہلی، مولانا مفتی سید صادق محی الدین فہیم رکن مسلم پرسنل لاء بورڈ نے شرکت کی۔ چیرمین اذان ڈاکٹر محمد یوسف اعظم نے خیر مقدم کیا اور اذان انسٹی ٹیوٹ آف اسلامک اسٹیڈیز کے اغراض و مقاصد اور مستقبل کے منصوبوں سے واقف کروایا۔ انہوں نے اس بات پر اللہ رب العزت کا شکر ادا کیا کہ اذان سے آج 15طلباء وطالبات نے عصری تعلیم حاصل کرتے ہوئے قرآن مجید کا حفظ مکمل کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ قرآن حفظ کرلینا ہی کافی نہیں ہے بلکہ اس کی تعلیمات پر عمل آوری کرتے ہوئے اللہ کی سرزمین کو خیر و امن کا مرکز بنانے کے لئے اپنا رول ادا کرنا ہے۔

 

قرآن مجید ایک مقصد کے تحت نازل ہوا ہے۔ یہ ایک ضابطہ حیات ہے۔ انہوں نے موجودہ حالات کا جائزہ لیتے ہوئے کہا کہ آج ساری دنیا کے مسلمان پریشان ہیں‘ مسائل سے دوچار ہیں‘ اور اس کے لئے خود مسلمان ذمہ دار ہیں۔ اس لئے کہ اللہ تعالیٰ نے ہمیں اپنا خلیفہ بناکر پیدا کیا اور ہم نے اس فریضہ کو دیانت داری سے انجام نہیں دیا۔ انہوں نے دولت مند مسلمانوں سے اپیل کی کہ وہ تعلیمی ادارے، ہاسپٹلس، یتیم خانے، بیت المعمرین، مسافر خانے قائم کریں تاکہ دنیا کو احساس ہو کہ مسلمان واقعی انسانیت کی سربلندی چاہتا ہے۔ مولانا اسجد قاسمی نے کہا کہ قرآن مجید کی خدمت اللہ کے لئے سب سے مقبول خدمت ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج ساری دنیا میں جہاں جہاں مسلمان آباد ہیں چاہے وہ اکثریت میں ہوں یا اقلیت میں ان کے ایمان اور عقیدے کو کمزور کرنے اور دین سے برگشتہ کرنے کی سازش کی جارہی ہے۔ اس وقت ارتداد کا طوفان آیا ہوا ہے۔ ہر دور میں اسلام کے مشن کو کمزور کرنے کے لئے چار طاقتیں یہود، مشرکین، نصاریٰ اور منافقین سرگرم عمل رہی۔ سب سے زیادہ اپنی صفوں میں چھپے ہوئے منافقین سے ہوا ہے اس وقت ہر طرف سے نشانہ مسلمان ہیں۔ عصری نظام کے نام پر مشرقی اقدار اور روایت کو پامال کردیا گیا ہے۔ نئی نسل بے راہ روی کی شکار ہے۔

ان حالات میں اذان نے ایسا ادارہ قائم کیا جو دنیاوی اور دینی مقاصد دونوں کی تکمیل کرسکے۔ مولانا شاہ جمال الرحمن نے کہا کہ ایمان سے بڑی کوئی دولت نہیں۔ اللہ اور اس کے رسول سے محبت ہو تو سب کچھ مل گیا۔ انہوں نے اذان کی تشریح کرتے ہوئے کہا کہ اللہ کی بڑائی توحید، محمد عربی صلی اللہ علیہ وسلم کی رسالت کی تصدیق، عبادت کی طرف کامیابی کی طرف آنے کی دعوت اور توحید کا دامن ہاتھ سے نہ چھٹنے کی تلقین یہی اذان کا مفہوم ہے۔ ڈاکٹر عمر گوتم نے کہا کہ وہ جب کالج میں زیر تعلیم تھے اُس وقت تک انہیں نہ تو اسلام سے متعلق معلومات تھی اور نہ انہوں نے قرآن کو دیکھا تھا مگر جب انہیں اللہ نے ہدایت دی اور انہوں نے جب قرآن پڑھنا شروع کیا تو مشرف بہ اسلام ہوئے بغیر نہیں رہے اور وہ وشوا پرتاپ سنگھ سے محمد عمر گوتم بن گئے۔

انہوں نے جامعہ ملیہ اسلامیہ سے ایم اے اسلامک اسٹیڈیم کی اور دہلی میں دعوت سنٹر قائم کیا۔ مولانا مفتی سید صادق محی الدین فہیم نے تمام حفاظ کرام کو مبارکباد دی اور ان کے والدین کو بھی پروفیسر سید راشم نسیم ندوی نے اپنے صدارتی خطاب میں تعلیم کے ساتھ تربیت کی ضرورت پر زور دیا۔ مولانا عبیدالرحمن اطہر نے حفاظ کرام کو حفظ کی تکمیل کروائی۔ اس موقع پر اکابرین نے حفاظ کی دستاربندی کی اور انہیں اسنادات عطا کئے۔ مولانا شاہ جمال الرحمن نے دعا کی۔ مولانا ارشدالقاسمی صدر شعبہ حفظ نے اذان کے مقاصد پر روشنی ڈالی۔ مولانا سعد قاسمی نے خیر مقدم کیا۔ مولانا معزالدین قاسمی نے نظامت کی۔ ڈاکٹر فخرالدین محمد، سید آصف پاشاہ سابق وزیر قانون، ڈاکٹر افتخارالدین، ساجد علی اقراء، ساجد پیرزادہ، سید مجیب احمد کے علاوہ کئی سرکردہ شخصیات اور اولیائے طلبہ نے شرکت کی اور حفاظ کرام کو مبارکباد پیش کی۔

Captions

مولانا عبیدالرحمن اطہر اذان انٹرنیشنل انسٹی ٹیوٹ آف اسلامک اسٹیڈیز کے حفاظ کرام کو تکمیل حفظ کرواتے ہوئے۔
اذان انٹرنیشنل انسٹی ٹیوٹ آف اسلامک اسٹیڈیز کے حفاظ کرام کے حفاظ کرام کانوکیشن کے دوران ایک دوسرے کو مبارکباد دیتے ہوئے۔

About Khaled Shahbaaz

Syed Khaled Shahbaaz is a Yudhvir Gold Medalist in Mass Communication and Journalism from Osmania University and a Computer Science engineer from Jawaharlal Nehru Technological University, with over 2500 articles under his pen. Shahbaaz has interviewed the who's who personalities including ministers, bureaucrats, social entrepreneurs and distinguished community leaders. He writes for several publications in and outside India including the Saudi Gazette, and was briefly associated with the Deccan Chronicle. He held important positions at the likes of QlikView Arabia, SAP, STC Technologies and TNerd.com among others. He may be reached on +91-9652828710 or syedkhaledshahbaaz@gmail.com.

Check Also

اتراکھنڈمیں تاجروں کی تنظیم نے مسلمانوں کی ملکیت والی دکانوں کا رجسٹریشن منسوخ کردیا

اتراکھنڈ کے دھرچولا قصبے میں ایک تاجر تنظیم نے 91 دکانوں کارجسٹریشن منسوخ کر دیا، …

دو نابالغ بھائیوں کاقاتل ملزم واقعہ کے صرف دو گھنٹے بعد ہی انکاؤنٹر میں ہلاک

اتر پردیش کے بداویوں ضلع میں دو کمسن بھائیوں کے قتل اور پھر مبینہ پولیس …

Leave a Reply