سراج….. سراج……. اور…. سراج
ہر زبان پر محمد سراج کا نام‘ کیوں نہ ہوویرسراج نے اپنی سرجیکل اسٹرائک سے لنکامیں آگ لگادی تھی۔ اپنی شاندار پرفارمنس سے اپنے ناقدین کو چپ کروادیا۔
محمد سراج دنیا کے پہلے ایسے بولر بن گئے جنہوں نے کم16گیندوں میں 5وکٹ حاصل کرکے ایک نیا ریکارڈ بنایا‘ وہ ہندوستان کے پہلے اور دنیا کے پانچویں ایسے بولر ہے جنہوں ون ڈے انٹرنیشنل کے ایک ہی اوور میں 4وکٹ حاصل کیئے‘ان سے پہلے یہ کارنامہ انجام دینے والوں میں سری لنکا کے چمینداواس جنہوں نے بنگلہ دیش کے خلاف 2003میں چار وکٹ حاصل کیئے تھے۔ اسی سال 2003میں پاکستان کے محمد سمیع نے نیوزلینڈکے خلاف‘ سری لنکا کے لاستھ ملینگانے 2007میں ساؤتھ آفریقہ کے خلاف اور2019میں انگلینڈ کے عادل راشدنے ویسٹ انڈیز کے خلاف یہ کارنامہ انجام دیا۔ مگر کیا آپ جانتے ہیں کہ وہ ایک اور بھی وکٹ لے سکتے تھے اگر انہیں روہت شرما ایک اور اوور بولنگ کا موقع دیتے۔ خود روہت شرما نے یہ اعتراف کیا ہے کہ جب سراج 6وکٹ لے چکے تھے تب انہیں ٹیم انڈیا ٹرینر (Trainer)کی جانب سے یہ پیغام ملا کہ سراج کو بولنگ سے روک دیا جائے کیونکہ وہ کافی بولنگ کرچکے ہیں جس کی وجہ سے انہیں سراج کو بولنگ سے روک دینا پڑا۔ حالانکہ سراج مزید بولنگ کرنے کے لئے بے چین تھے۔ سری لنکا کی ٹیم پر اس قدر سراج کا نفسیاتی خوف طاری تھا کہ ان کے ہاتھ میں گیند دیکھ کر خود بخود بیاٹرآؤٹ ہوکر چلے جاتے۔
روہت نے اگرچہ کہ سراج سے ہمدردی یا انہیں زیادہ تھکن محسوس نہ ہونے دینے کی غرض سے کپتان کی حیثیت سے یہ کام کیا ہوگا‘ مگراس طرح کااقدام پہلی بار نہیں تھا‘ اس سے پہلے بھی ترووننتاپورم میں سری لنکا کے ہی خلاف محمدسراج اسی طرح کی بولنگ کررہے تھے اور چار وکٹس لے چکے تھے‘ پانچویں وکٹ لینا چاہتے تھے کہ اس وقت بھی روہت نے اننگز ڈکلیر کردی تھی۔ اس طرح سراج اس وقت بھی ایک کارنامہ انجام دینے سے محروم رہ گئے تھے۔
روہت شرما کے فیصلے سے گواسکر کی یاد تازہ ہوگئی جب 1985ء میں محمداظہرالدین مسلسل 3سنچریاں بناکر ورلڈ ریکارڈ بناچکے تھے اور چوتھی اننگز میں بھی بہترین بیاٹنگ کرتے ہوئے ہاف سنچری بناچکے تھے اور کانپور کے شائقین ساری دنیا میں لائیو دیکھنے والے کرکٹ فیانس کو یقین تھا کہ اظہر چوتھی سنچری بھی بنالینگے مگر گواسکر نے اننگز ڈکلیئر کردی۔
ایسا ہی اقدام عمران خان نے بھی کیا تھا جب جاوید میاں داد 280رن پر ناٹ آؤٹ تھے۔ اپنی کیریئر کی ٹرپل سنچری کی طرف رواں دواں تھے تب عمران خاں نے اننگز ڈکلیئر کردی تھی۔
راہول ڈراویڈ نے بھی کچھ ایسا ہی کیا تھا جب 2004ء میں ملتان ٹسٹ میں سچن تینڈولکر194 پر ناٹ آؤٹ تھے اورڈبل سنچری کیلئے صرف 6رن باقی تھے ڈراویڈ نے اننگز ڈکلیر کردی۔ سچن نے اس پر صدمہ اور ناراضگی کا اظہار کیا تھا۔
بہرحال! محمد سراج جو پہلے ہی سے اپنے شاندار بولنگ پرفارمنس سے ہیرو بنے ہوئے تھے اور باقاعدہ سوشیل میڈیا پر انہیں شاہین آفریدی سے بہتر کھلاڑی قرار دیا گیا تھا‘ سری لنکا کے خلاف ایشیا کپ فائنل میں ان کی بولنگ ایک عرصہ دراز تک یاد رکھی جائے گی۔اس میاچ میں محمد سراج کا جوش و خروش دیکھنے لائق تھا۔ بلکہ انہوں نے ایک گیند کو بانڈری لائن تک پہنچنے سے روکنے کے لئے بولنگ اینڈ سے وہاں تک کی دوڑ لگادی تھی‘ جسے دیکھ کر ویراٹ کوہلی اور دوسرے کھلاڑی اپنی ہنسی نہ روک سکے۔
یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ محمدسراج کے اس شاندار پرفارمنس کے بعد سوشیل میڈیا پر ان کی مختلف طریقوں سے ستائش کی جارہی ہے۔ دہلی پولیس نے اپنے ٹوئیٹر پر ایک دلچسپ کامنٹ کیا۔
No Speed Challans
for Siraj Today
آنند مہندرا نے جب محمد سراج کی تعریف میں ٹوئیٹ کیا تو سراج کے چاہنے والوں نے ان سے خواہش کی تھی کہ سراج کو SUV کارکا تحفہ دیں۔ جواب میں آنند مہندرا نے لکھا کہ وہ پہلے ہی محمدسراج کو 2021 میں THAR دے چکے ہیں۔
شعیب اختر وسیم اکرم، سنیل گواسکر، بیرسٹر اسدالدین اویسی اور ہر شعبے سے تعلق رکھنے والی اہم شخصیات نے محمدسراج کو مبارکباد پیش کی جنہوں نے نہ صرف ہندوستان کو ایشیا کپ دلایا بلکہ پلیئر آف دی ٹورنمنٹ کی 5ہزار ڈالر کی رقم جو 4لاکھ 51ہزار روپئے ہوتی ہے‘ سری لنکا اسٹیڈیم کے گراؤنڈ اسٹاف کو ڈونیٹ کردیا۔ جس سے ان کی قدر و منزلت بڑھ گئی ہے۔ محمدسراج کی شاندار پرفارمنس کا جشن ہندوستان نے منایا۔ ان کے سابقہ پیدائشی محلہ فرسٹ لانسر احمد نگر حیدرآبادمیں جشن کا ماحول تھا
عجیب اتفاق ہے کہ حیدرآباد اور 17/ستمبر کا بڑا گہرا تعلق ہے۔ 17/ستمبر کو مختلف سیاسی جماعتیں اپنے اپنے انداز میں اس دن کا اہتمام کررہی تھی مگر یہ دن محمدسراج نے اپنے نام کرلیا۔
Check Also
ایشیا کپ میں بدترین شکست کے بعدپاکستان کرکٹ ٹیم
بظاہر پاکستان کرکٹ ٹیم ایک بیلنسڈ ٹیم دیکھ رہی تھی مگر‘ حالیہ سری لنکاکے ایشیاء …
جسپرت بمرہ ا نے قبول کیاتحفہ
ایشیاء کپ کے دوران شاہین شاہ آفریدی کی جانب سے جسپرت بمراہ کو بیٹے کی …