حال ہی میںمیڈیا پلس حیدرآبادکے زیر اہتمام ماہر تعلیم ودردمندشخصیت جناب حیات اللہ خان صاحب مرحوم سابق پرنسپل انوار العلوم کالج وسلطان العلوم کالج کا تعزیتی جلسہ جو منعقد کیاگیا وہ اسلامی شعار کا آئینہ رہا۔ جس میںمرحوم استاد ورفیق کی گرانقد تدریسی و اخلاقی خدمات کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے محاسن وخوبیوں کا اعتراف کیا گیا اور ساتھ ہی دعائے مغفرت بھی کی گئی جو جذبہ احترام وعقیدت کا دلنوازکا مظہر بنا ۔ دور حاضر میں بڑے کرب سے کہاپڑرہا ہے کہ قابل دردمند واساتذہ کا فقدان ہو ۔ یقینا ا س طرح کے تعزیتی جلسے کے انعقاد سے اسلاف کے کارنامہ اجاگر ہوتے ہےں اور طلباءکےلئے مشعل راہ بن جاتے ہےںاور طلباءکےلئے مشعل راہ بن جاتے ہےں اور ساتھ ہی تدریسی دنیا میں ہلچل پیدا ہوجاتی ہے کہ ایک استاد کو اس طرح کی مقبولیت بھی حاصل ہوتی ہے جو قابل رشک ہے۔ تمام طلباءواساتذہ نے بھر پور خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے حق بیانی سے کام لیتے ہوئے مرحوم کے محاسن پر روشنی ڈالی اور دعائے مغفرت بھی کی ۔ ا س پر عقیدت محفل میں اس بات کا بھی اعتراف کیا گیا کہ بعض معمر شاگردوں نے بھی استادِ قوم کو ایک بے مثل دردمندوبا اخلاق شخصیت قرار دیا ۔ ڈاکٹر فاضل حسین پرویز کنوینر نے بڑی عقیدت واحترام سے نمائندہ شاگردوں اور ساتھیوں کے ساتھ محفل کو رونق بخشی اور شاگردی ادا کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی جو یقیناً ایک سعادت طالب علم واعلیٰ ظرف انسان کانمونہ پیش کرتا ہے ۔ بڑے عہدوں پر فائز معمر شاگردوں نے بھی مرحوم کو بڑی دلنوازی وعقیدت سے یا دکئے اور دیدہ نم ہوئے۔ ڈاکٹر فاضل حسین پرویز جو صحافت اور علم ادب کی جیتی جاگتی ایسے تصویر ہےں انہیں اس طرح کے تعزیتی جلسے کے انعقاد پر دادوتحسین سے نوازا جاتا ہے۔ کاش ملت اسلامیہ کا ہر شاگرد ہر دوست اسلامی شعار کے مطابق عمل پیرا ہو اور اخلاق کردار واعلیٰ ظرفی کی ایک بہترین مثال ہے۔
Check Also
Down Memory Lane: Deccan Medical College Celebrates 40 Years of Legacy
Hyderabad, February 23: Forty years ago, under the shade of a tree in the old …
Education and Employment The Path to Empowerment: Asaduddin Owaisi
Hyderabad, February 23: “Education and employment are the keys to claiming our constitutional rights. Without …