Sunday , December 22 2024
enhindiurdu

مسلمانوں کے مذہبی، تہذیبی، ثقافتی تشخص کے تحفظ کیلئے اتحادضروری

مسلکی اختلافات کا خاتمہ‘ ایک دوسرے پر تنقید سے گریز۔ دانشوروں کے اجلاس میں تجاویز
اتحاد امت کے عنوان پر ایک اجلاس بروز اتوار 17/ستمبر کی صبح گیارہ بجے اے جی کنونشن، نانل نگر میں منعقد ہوا۔اجلاس میں مختلف دینی جماعتوں اور مدارس و مسالک سے تعلق رکھنے والے علماء و دانشور حضرات نے شرکت کی۔پروگرام کا آغاز مولانا محمدخالد ندوی کی تلاوت کلام پاک و ترجمانی سے ہوا، زعیم الدین احمد نے علماء و دانشوران کا استقبال کرتے ہوئے کہا کہ ملک کا بدلتا منظرنامہ نہایت تشویشناک ہے، ظالم کو ظلم سے روکنا ہماری مذہبی و دینی ذمہ داری ہے، گفتگو میں حصہ لیتے ہوئے جناب انور الہدی سابق آئی پی یس نے کہا کہ اتفاق کی بات ہے کہ آج کا دن حیدرآباد میں تاریخی اہمیت کا حامل ہے، ملت کو مایوسی میں مبتلا نہیں ہونا چاہیے۔ جناب عبدالمجید شعیب صاحب نے ملک کے بدلتے منظرنامے پر نہایت تشویشناک اظہار کیا، فرقہ واریت اور مذہبی جنون ہر طرف پھیل رہا ہے جس سے ملک کی اقلیتوں اور کمزور طبقات کو ہی نہیں بلکہ تمام امن پسند اور محب وطن افراد کو مستقبل میں بڑے چیلنجس کا سامنا کرنا پڑے گا
امت مسلمہ کیلئے بیرونی چیلنجس کوئی نئی بات نہیں ہے‘ لیکن ہمیں بیرونی خطرات سے نبرد آزما ہونے کیلئے اپنے داخلی چیلنجس پر قابو پانا ضروری ہے۔ اتحاد امت وقت کی سب سے بڑی ضرورت ہے، علمی و فقہی اختلافات اور مسلکی و گروہی عصبیت کو پرے رکھ کر ہمیں کلمہ کی بنیاد پر یک جٹ ہونا ہے۔ وقت کا تقاضا ہیکہ دینی سماجی معاشرتی و سیاسی اتحاد کے لئے ہر ممکنہ کوشش کریں، ایک دوسرے سے قریب ہوں ایک دوسرے کا احترام کریں اپنے دلوں کو کشادہ کریں اور مل جل کر ان فتنوں کا مقابلہ کریں جو اس امت کے ایمان ‘تہذیب اور وجود کو مٹانے کے درپے ہیں۔مولانا فہیم اخترندوی صاحب نے کہا کہ مذہب اور مذہبی علامات کو جرم کی شکل میں پیش کیا جا رہا ہے، سیاسی طور پر کیسے باوزن بنا جاسکتا ہے اس پر غور کیا جائے۔ پروفیسر عبد الواسع محمد نے ملی اتحاد کے لئے ایک غیر سیاسی فورم کی تشکیل کی تجویز دی اور کہا کہ عوامی پلیٹ فارموں سے مسلکی اختلافات کا اظہار نہ کیا جائے، حکمرانوں پر بیرونی دباؤ ڈالنے کے لیے ایک پریشر گروپ قائم کیا جانا چاہیے۔
ضیاء الدین نیر صاحب صدر تعمیر ملت نے علماء و دانشوروں کی ایسی نشست کو خوش آئند قرار دیا اور کہا کہ ملت کے مسائل کے حل کے لیے ایک تھنک ٹینک گروپ قائم کرنا چاہیے۔
مولانا جعفر پاشا مہتمم دارالعلوم حیدرآباد و خطیب مسجد دارالشفا نے اپنی نیک خواہشات کا اظہار کرتے ہوئے اجلاس کو بروقت لیا جانے والا ایک صحیح قدم قرار دیا، امید ظاہر کی کہ بلالحاظ مسلک و جماعت ہم سب اسی طرح ملتے رہیں گے اور متحدہ طور پر آنے والے خطرات کا مقابلہ کرینگے۔
ڈاکٹر سید فاضل حسین پرویز مدیر گواہ نے اپنی گفتگو میں کہا کہ ایک ایسا فورم ہونا چاہیے جو فسطائی طاقتوں کا مقابلہ کرے۔انہوں نے کہا کہ 17/ستمبر کو یوم محاسبہ منانا چاہئے۔ اور اس بات کا جائزہ لینا چاہئے کہ زوال حیدرآباد کی وجوہات کیا تھیں۔ کیا اس سے مسلمانوں نے کوئی سبق حاصل کیا۔ جو غلطیاں ماضی میں ہوئی تھیں‘ اس کی اصلاح کی گئی یا نہیں۔
محمد عبد العزیز صدر یم پی جے نے اپنی گفتگو میں کہا کہ اس طرح کا اجلاس آئندہ بھی منعقد ہونا چاہیے، اتحاد کی باتیں تو ہوتی رہیں گی، آئندہ کا اجلاس اتحاد امت پر گفتگو کے بجائے ملک کے سیاسی حالات پر گفتگو ہونی چاہیے، اور میں سمجھتا ہوں کہ سیاسی طور پر ہم کسی صورت میں بی جے پی کا ساتھ نہیں دیں گے، ہم بی جے پی کو کسی صورت ناکام کرنا چاہتے ہیں۔
مولانا ریاض شاہ صاحب کے علاوہ، مولانا شفیق عالم صاحب، محمد اسلم شریف نے بھی اجلاس سے مخاطب کیا۔ اس اجلاس میں مولانا مفتی مصطفی صاحب، مولانا بشیر الحسن صاحب کے علاوہ کئی اہم علماء و دانشوروں نے شرکت کی۔
اجلاس کے آخر میں ایک اعلامیہ جاری کیا گیا جس میں شرکاء نے ملک کی موجودہ صورتحال پر گہری تشویش ظاہر کی اور اس عزم کا اظہار کیا کہ وطن عزیز میں امن و امان کی برقراری کے لئے ہر ممکن کوشش کرینگے۔ شرکاء نے امت کے تمام علماء،دینی جماعتوں کے قائدین، اکابرین ملت،سماجی سیاسی و مذہبی دانشوروں سے اپیل کی کہ وہ اتحاد امت کے لئے تمام اختلافی مسائل سے گریز کریں۔ ایک دوسرے کو عوامی سطح پر تنقید کا نشانہ نہ بنائیں۔
علمی، فکری، مسلکی و گروہی اختلافات کو عوامی موضوع گفتگو نہ بنائیں اور ان پلیٹ فارموں سے اس پر لب کشائی نہ کریں جن میں عوام الناس شامل ہوتے ہیں۔اجلاس میں آئندہ انتخابات میں ایک مشترکہ موقف اختیار کرنے کی ضرورت پر بھی زور دیا گیا اور ملک کی سالمیت و بقا کے لئے بلا لحاظ رنگ و نسل اور مذہب تمام شہریوں سے اپیل کی گئی کہ وہ جمہوری طاقتوں کو مضبوط کریں۔نفرت کے ماحول کے خاتمہ کے لئے ہر فرد اپنی ذمہ داری ادا کرے۔ ڈاکٹر شیخ محمد عثمان نے اجلاس کی کاروائی چلائی۔ اور اجلاس میں شرکت کرنے والوں کا شکریہ ادا کیا۔

About Gawah News Desk

Check Also

صفا بیت المال سے 30بیروزگار نوجوانوں میں ٹو وہیلرس کی تقسیم

صفا بیت المال کی جانب سے تیس مستحق و بیروزگار نوجوانوں میں ٹو وہیلر گاڑیوں …

آل انڈیا مسلم ڈیولپمنٹ کونسل کا حیدرآباد میںدو روزہ فرنچائزس اینڈ ڈسٹری بیوٹرس ایکسپو

ہندوستان کے صنعتی، تجارتی اداروں اور مختلف شعبے جات کو مشترکہ پلیٹ فارم مہیا کرنے …

Leave a Reply