تلنگانہ ریاستی اُردو اکیڈیمی کی جانب سے سال 2022' 2021 اور 2023 کیلئے اُردو ادیبوں اسکالروں‘ شاعروں‘ صحافیوں اور اُردو زبان و ادب کے فروغ کے سلسلہ میں کام کرنے والے اصحاب کی خدمات کو خراج پیش کرنے ”کارنامہ حیات ایوارڈ(مجوعی خدمات پر انعامات)“ دیئے جائیں گے۔اس خصو ص میں اُردو زبان و ادب کے فروغ کے سلسلہ میں مختلف زمروں میں کام کرنے والے اصحاب سے درخواستیں طلب کی جارہی ہیں۔ جناب محمدخواجہ مجیب الدین صدرتلنگانہ ریاستی اُردو اکیڈیمی نے اپنے صحافتی بیان میں اس سلسلہ میں تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ ریاست تلنگانہ میں فروغ اُردو کے ضمن میں مختلف زمروں میں ہر سال 7 ایوارڈز دیئے جاتے ہیں‘ ان ایوارڈ ز میں شاعری میں دو ایوارڈزحضرت امجد حیدرآبادی ایوارڈاور سعید شہیدی ایوارڈ‘تنقید و تحقیق میں ڈاکٹر محی الدین قادری زور ایوارڈ‘نثر میں ڈاکٹر آغا حیدرحسن ایوارڈ‘تعلیم و تدریس میں پروفیسر حبیب الرحمن ایوارڈ‘ صحافت میں محبوب حسین جگر ایوارڈ اور فروغ اُردو میں سری نواس لاہوٹی ایوارڈ شامل ہیں۔انہوں نے بتایا کہ اس طرح سال 2021 تا 2023 تین سال کے جملہ 21 ایوارڈ دیئے جائیں گے۔ صدر تلنگانہ ریاستی اُردو اکیڈیمی نے بتایا کہ یہ ایوارڈ فی کس مبلغ 50,000/- روپے‘ توصیف نامہ اورمیمنٹو پر مشتمل ہے۔ صدر ریاستی اُردواکیڈیمی نے بتایاکہ اِن ایوارڈز کے انتخاب کے سلسلہ میں ماہرین کی ایک کمیٹی تشکیل دی جاتی ہے جو متفقہ طور پر انعام یافتگان کا انتخاب کرتی ہے۔ انہو ں نے بتایا کہ ان ایوارڈز کے لئے ریاست تلنگانہ کے ادیب‘ شاعر‘ نقاد‘ ماہرین تعلیم‘ صحافی اور فروغ اُردو کے لئے کام کرنے والے اصحاب اپنی درخواستیں ایک عدد تصویر‘ مکمل بائیوڈاٹا‘بینک اکاؤنٹ کی تفصیلات‘ آدھار کارڈ کی فوٹو کاپی‘ اُردو زبان و ادب کے فروغ کے سلسلہ میں ان کی کارکردگی و دیگر ضروری تفصیلات مع دستاویزی ثبوت کے ساتھ 16/ اکتوبر 2023ء تک صدر دفتر تلنگانہ ریاستی اُردو اکیڈیمی چوتھی منزل‘ حج ہاؤز‘ نامپلی حیدرآباد میں بالمشافہ یا ذریعہ پوسٹ داخل کرسکتے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ مذکورہ ایوارڈ کے لئے درخواست اکیڈیمی کے جاری کردہ پروفارما کے ساتھ داخل کرنی ہوگی۔ مذکورہ پروفارما صدر دفتر اردواکیڈیمی سے حاصل کیا جاسکتاہے۔ جناب محمدخواجہ مجیب الدین صدر تلنگانہ ریاستی اُردو اکیڈیمی نے بتایا کہ سابق میں اس اسکیم کے تحت اُردوا کیڈیمی سے ایوارڈ یافتہ اصحاب دوبارہ درخواست دینے کے اہل نہیں ہونگے۔
Check Also
طالب علموں کو روزگار سے جوڑنے کا اقدام قابلِ تحسین:پروفیسر نیلوفر خان
جموں و کشمیر کے نوجوانوں کو اردو کی تعلیم کے ساتھ جدید تکنیکی مہارتوں سے …