علیحدہ ریاست تلنگانہ کی 2014ء میں تشکیل کے بعد صوبائی سطح کا پہلا سہء روزہ تبلیغی جماعت کا دینی اجتماع 6 جنوری تا 8 جنوری وقار آباد ضلع کے پرگی، نعمت نگر میں منعقدہوا۔8 جنوری بروز پیر کی دوپہر نماز ظہر سے قبل رقت انگیز دعاء کیساتھ انتہائی نظم و ضبط اور خوشگوار و روحانی فضاء میں اختتام کو پہنچا۔6 جنوری تا 8 جنوری منعقدہ اس اجتماع کے انعقاد کے لئے منتظمین نے جو 6 ماہ قبل سے ہی لگاتار محنت کی تھی وہ ثمر آور ثابت ہوئی۔
پرگی میں منعقدہ اس سہ روزہ دینی اجتماع سے دہلی کے مرکز حضرت نظام الدین سے تشریف لانے والے اکابرین حضرت مولانا جمشید صاحب (اعظم گڑھ)، حضرت مولانا محمد مبین صاحب (ممبئی)، حضرت مفتی مسلم صاحب،حضرت مفتی محمد زبیر صاحب (میوات، ہریانہ) اور محترم مرسلین صاحب نے اپنے خصوصی خطابات میں تلقین کی کہ دعوت و تبلیغ امت میں صالح انقلاب کا بہترین راستہ ہے۔انہوں نے تلقین کی کہ اجتماع کے شرکاء اپنے شہر، گاؤں اور محلہ کے ہر فرد تک دین پہنچانے کی فکر اوڑھ لیں اورعلماء کرام‘ انبیاء کے وارث اور امت کا محترم طبقہ ہے۔
ان اکابرین نے اس دینی اجتماع سے اپنے خطاب میں کہاکہ علماء کے جماعت سے جڑنے سے کام کے مزید وسیع ہونے اور امت میں اصلاح کے امکانات روشن ہوتے ہیں اور تلقین کی کہ نبوی تعلیمات کے نفاذ کے عمل کا آغاز اپنے گھروں اور اہل خاندان سے کریں۔
اجتماع کے اختتام کے موقع پرحضرت مولانا جمشید صاحب نیزائداز نصف گھنٹے تک انتہائی رقت انگیز دعاء کی۔ اجتماع میں شریک لاکھوں فرزندان اسلام نے آنسوؤں کی بہتی قطاروں کے ساتھ آمین کی صدا بلند کی،جس سے اس پورے علاقہ میں آمین کی فلک شگاف آوازیں اور روتے ہوئے اللہ کے حضور گڑگڑاکر مانگی گئیں دعاؤں کی صدائیں اجتماع گاہ اور اطراف کے علاقوں میں گونجنے لگی تھیں۔
بعدازاں اجتماع کے اختتام کا اعلان کیا گیا۔ اجتماع کے ان تین دنوں کے دوران ایک بھی معمولی ناخوشگوار واقعہ پیش نہیں آیا اور نہ ہی اس اجتماع میں منتظمین اور شرکاء کو کسی بھی قسم کی بدنظمی یا کسی معمولی حادثہ کا سامنا کرنا پڑا۔جبکہ رات اور صبح کے اوقات اس علاقہ میں شدید سردی اور کہر کی گہری چادر دیکھی گئی۔
ریاست تلنگانہ کی تشکیل کے بعد ریاستی سطح پر یہ پہلا تاریخی دینی اجتماع ماناجارہا ہے جس میں بشمول تلنگانہ اور آندھرا پردیش کے مختلف اضلاع کے علاوہ ملک کی مختلف ریاستوں سے 10 لاکھ سے زائد فرزندان توحید نے شرکت کی اجتماع کے اختتام کے بعد کئی گھنٹوں تک اجتماع گاہ سے روانہ ہونے والے پیدل قافلوں کے اثر انگیز مناظر دیکھے گئے۔
اجتماع کے اختتام کے بعد امیر تبلیغی جماعت پرگی اور اس اجتماع کے منتظم جناب محمد رفیق نے بتایا کہ دعاء اور اجتماع کے اختتام سے قبل کلکٹر وقارآباد ضلع نارائن ریڈی نے اجتماع گاہ پہنچ کر مشاہدہ کیا اور انہوں نے کہا کہ ایسا نظم و ضبط اور ایسے انتظامات انہوں نے آج تک نہیں دیکھے تھے انہوں نے شرکاء اور اجتماع کے منتظمین کی ان کاوشوں کی سراہنا کی۔
جبکہ رکن اسمبلی پرگی و صدر کانگریس ضلع وقارآباد ٹی۔رام موہن ریڈی نے باقاعدہ اپنے گلے میں خادم کا شناختی کارڈ پہن کر انتظامات میں حصہ لیا اور دعاء کے وقت وہ اسٹیج پر موجود تھے۔ انہوں نے بتایا کہ رکن اسمبلی پرگی نے حکومت سے نمائندگی کرتے ہوئے حیدرآباد سے اجتماع گاہ تک 45 خصوصی بسوں کا مفت نظم کیا تھا۔
دعاء اوراجتماع کے اختتام کے موقع پر کرنول کے رکن اسمبلی حفیظ خان اور رکن اسمبلی تانڈور بویانی منوہر ریڈی کے علاوہ دیگر سیاسی،سماجی نمائندے شریک ہوئے تھے۔جبکہ مجلس اتحادالمسلمین کے چند ارکان اسمبلی اور سابق کپتان ٹیم انڈیا محمد اظہر الدین نے بھی اس اجتماع میں شرکت کی۔
امیر تبلیغی جماعت پرگی اور اس اجتماع کے منتظم جناب محمد رفیق نے بتایاکہ اس اجتماع میں دس لاکھ سے زائد فرزندان توحید نے شرکت کی۔ انہوں نے بتایاکہ اجتماع گاہ کے قریب گاڑیوں کی پارکنگ کیلئے 50 ایکڑسے زائد اراضی پر تین حصہ بنائے گئے تھے فی پارکنگ کے حصہ میں 40 ہزار سے زائد چار پہئے والی گاڑیاں پارک کی گئی تھیں جبکہ موٹر سائیکلوں اور دیگر گاڑیوں کا حساب لگانا مشکل ہے۔
جناب محمد رفیق نے بتایاکہ تلنگانہ کے ورنگل، کریم نگر، عادل آباد، نرمل، بھینسہ، سوریہ پیٹ، محبوب نگر، نظام آباد اور دیگر مقامات سے 400 خصوصی بسوں کے ذریعہ شرکاء پہنچے تھے‘ جبکہ آندھرا پردیش کے اضلاع کرنول، ایلورو، وجئے واڑہ، وشاکھا پٹنم، گنٹور، سریکا کولم، نیلور اور دیگر مقامات سے 700 بسوں کے ذریعہ فرزاندن توحید اس اجتماع میں شرکت کی غرض سے پہنچے تھے۔ انہوں نے بتایاکہ آج دعاء میں شرکت کی غرض سے مختلف گاڑیوں کے ذریعہ زائد از 40 ہزار افراد پہنچے تھے تاہم ان کی گاڑیوں کو باہر ہی روک کر انہیں اجتماع گاہ میں روانہ کیا گیا۔
وقارآباد، تانڈور، پرگی اور کوڑنگل کے علاوہ حیدرآباد اور دیگر مقامات کے نوجوانوں اور ذمہ داران نے اس اجتماع کے انتظامات میں سخت محنت کی۔ امیر تبلیغی جماعت پرگی اور اس اجتماع کے منتظم جناب محمد رفیق نے اس سہ روزہ اجتماع کے انعقاد اور اسے تاریخی اجتماع میں تبدیل کرنے میں بہتر تعاون کرنے پر رکن اسمبلی پرگی ٹی۔رام موہن ریڈی، ضلع کلکٹر وقارآباد نارائن ریڈی کے علاوہ بلدیہ پرگی، محکمہ پولیس، محکمہ پنچایت راج، محکمہ برقی، محکمہ آبپاشی اورمشن بھاگیرتا اسکیم کے عہدیداروں اور ملازمین کے علاوہ اجتماع گاہ میں شبانہ روز انتظامات میں رضا کارانہ طور پر حصہ لینے والے تمام نوجوانوں اور دیگر افراد سے بھی شکریہ کا اظہار کیا ہے۔
Check Also
”ختم جیسے ہی ہوا پہلا دہا“
فرید سحر‘ حیدرآباد۔ فون9848084306 الحمدللہ! مقدس ماہ صیام اب دوسرے دہے میں داخل ہوچکے ہیں۔ …
زکوٰۃ کے اصل مستحق کون؟
مدارس میں فیس کا نظام قائم کیجیے،نادار طلبہ کی فیس زکوٰۃ سے اداکیجیےعبدالغفار صدیقی-9897565066 زکوٰۃ …