کالجس میں 18ماہی ٹریننگ ہر طالب علم کے لئے ضروری۔ شہرہ آفاق ٹرینر ڈاکٹر عظمت اللہ کا خطاب
حیدرآباد۔16/اکتوبر
کسی بھی شعبہ حیات میں کامیابی کے لئے اسکول اور کالج کی سطح سے خصوصی ٹریننگ کی ضرورت ہے۔ بالخصوص کالجس میں اسٹارٹ اَپس یا بزنس کے آغاز کے خواہشمند طلبہ کے لئے 18مہینوں کی عملی ٹریننگ کی ضرورت ہے۔ اِن خیالات کا اظہار بین الاقوامی شہرت یافتہ ادیب مقرر اور کارپوریٹ ٹرینر ڈاکٹر عظمت اللہ خاں نے کیا۔ وہ آج میڈیا پلس آڈیٹوریم میں MSME سیکٹر کی ناکامی کے اسباب اور کالجس کے فارغ التحصیل پروفیشنلس کی بیروزگاری کے موضوع پر ایک سمینار میں کلیدی خطبہ دے رہے تھے۔ انہوں نے بتایا کہ ہندوستان میں 98فیصد اسٹارٹ اَپس محض شعور اور مہارت کے فقدان کی وجہ سے ناکام ہوگئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ناکامی کی ایک وجہ یہ ہے کہ کالج کی تعلیم کی تکمیل کے فوری بعد اپنا بزنس شروع کرنا چاہتے ہیں۔ تجربہ، مارکیٹنگ، برانڈنگ سے متعلق معلومات کی کمی کی وجہ سے وہ خاطر خواہ کامیابی حاصل نہیں کرتے اور بہت جلد ہمت ہارجاتے ہیں۔ اس لئے ان کی بنیاد کو مستحکم کرنے کی ضرورت ہے۔ ڈاکٹر عظمت اللہ خاں نے کہا کہ ہر بڑا آدمی ہر کامیاب بزنس مین، صنعت کار پہلے عام آدمی ہی ہوتا ہے۔ ہر عام آدمی میں خاص بننے کی صفات ہوتی ہیں اس کی چھپی ہوئی صلاحیتوں کو اُجاگر کرنے کی ذمہ داری والدین سے زیادہ اُن تعلیمی اداروں کی ہوتی ہے جہاں یہ زیر تعلیم ہوتے ہیں۔ ڈاکٹر عظمت جو دس لاکھ سے زائد طلبہ اور کارپوریٹ سیکٹر سے وابستہ
نوجوانوں کو تربیت سے آراستہ کرچکے ہیں کہا کہ نیٹ ورکنگ سب سے بڑی طاقت ہے۔ دنیا سمٹ کر ایک موبائل میں سما گئی ہے۔ ایک انگلی کی جنبش سے دنیا میں انقلاب آسکتے ہیں۔ اس سے متعلق شعور ضروری ہے۔ انہوں نے مختلف MSME کمپنیوں، اسٹارٹ اَپس، کالجس کے سربراہوں کی نیٹ ورکنگ کی ضرورت پر زور دیا۔ پروفیسر مسعود ڈائرکٹر میسکو کالج آف فارمیسی نے کہا کہ کسی ادارہ کی کامیابی کا انحصار اس ادارہ سے وابستہ ہر فرد پر ہوتا ہے‘ اور اِن افراد کا تقرر سب سے بڑا آرٹ ہے۔ انہوں نے کہا کہ صرف 3فیصد لوگ ایسے ہوتے ہیں جو اپنی حیثیت، علاقہ واریت، اپنے تعلیمی اداروں کی پرواہ کئے بغیر آگے بڑھنے کی جستجو کرتے ہیں اور کامیاب ہوتے ہیں۔ جناب سید سعادت (سائنٹیفک مائنڈس)، ڈاکٹر مصطفےٰ علی سروری، شگفتہ پروین، ماجد انصاری بانی تلنگانہ مائناری چیمبر آف کامرس، جناب سید ضیاء الرحمن ایڈیٹر یاہند ڈاٹ کام، پروفیسر انور خان، جناب الطاف (لارڈ کالج)، محمد رفیع ڈائرکٹر گلوبل انفوسیس، جناب وسیم، سراج انصاری، خواجہ تہور، جناب ایم اے حمید، جناب عبدالواجد بھی موجود تھے۔
محترمہ ثمرین سحر نے ڈاکٹر عظمت اللہ کا تعارف پیش کیا۔ سید خالد شہباز سکریٹری میڈیا پلس فاؤنڈیشن نے خیر مقدم کرتے ہوئے اسٹارٹ اَپس کے موقف پر روشنی ڈالی۔