صفا بیت المال شاخ ناندیڑ کے زیر اہتمام چلائے جارہے صفا ٹیلرنگ سینٹر واقع ہلال نگر ناندیڑ میں 15/اگست کو علمائے کرام کی موجودگی میں ۸۲طالبات کو اسناد سے نوازاگیا۔ ۵۱ اگست کو صبح ۱۱بجے صفا ٹیلرنگ سینٹر بمقام ہلال نگر ایک مختصر سی تقریب کا انعقاد عمل میں آیا۔ اس تقریب کا آغاز حضرت مولانا محمد طیب صاحب ندوی (خطیب وامام مسجد حضرت عمرص، عمرکالونی ناندیڑ) کی تلاوت کلام پاک سے ہوا۔ اسکے بعد حضرت مولانا مفتی محمد ابراہیم صاحب قاسمی (خطیب وامام مسجد صرافہ چوک ناندیڑ) کا مختصر مگر جامع خطاب ہوا جس میں انہوں نے اللہ کی نعمتوں کا شکر ادا کرنے اور انفرادی واجتماعی زندگی میں اللہ ورسول ا کی اطاعت کرنے کی تلقین کی۔ اس کے بعد طالبات میں اسناد کی تقسیم عمل میں آئی۔اس پروگرام کی خصوصیت یہ رہی کہ ایک ساتویں جماعت کی طالبہ سند حاصل کرنے آئی تو اُسے دیکھ کر سب حیران رہ گئے کہ اتنی چھوٹی بچی ٹیلرنگ کافن حاصل کرچکی ہے۔واضح رہے کہ صفا بیت المال ناندیڑ کی جانب سے خواتین اور بچیوں کو خود کفیل اور ہنرمند بنانے کے مقصد سے شہر ناندیڑ کی مختلف سلم بستیوں میں پچھلے آٹھ برس سے ٹیلرنگ سینٹر چلائے جارہے ہیں۔ ان سینٹرز سے اب تک تقریباً۰۰۳۲طالبات استفادہ کرچکی ہیں۔اس تقریب میں مولانا محمد صدیق صاحب ندوی، حافظ اسلم خان صاحب، مولانا محمد سرور قاسمی صاحب، محمد افشان اور منورخان صاحب موجود تھے
آزادیِ ہند میں اردو زبان و ادب کا کردار ناقابلِ فراموش: پروفیسر شیخ عقیل احمد
قومی کونسل برائے فروغ اردو زبان میں آج 77 ویں یوم آزادی کی مناسبت سے پرچم کشائی کی تقریب منعقد کی گئی۔ اس موقعے پر قومی اردو کونسل کے ڈائرکٹر پروفیسر شیخ عقیل احمد نے تمام اہل وطن کو جشن آزادی کی مبارک باد پیش کرتے ہوئے کہا کہ آج ہم بھارت کا 77 واں یوم آزادی منارہے ہیں،جو ہمارے بے لوث قائدین کی قربانیوں کی وجہ سے ہمیں حاصل ہوئی ہے۔ انھوں نے کہا کہ اس ملک کو آزاد کروانے میں تمام طبقات اور مذاہب کے لوگوں کا حصہ رہا ہے اور سارے ہندوستانیوں نے مل کر انگریزوں کے خلاف جدوجہد کی، جس کے نتیجے میں وطن عزیز کو آزادی و خود مختاری حاصل ہوئی۔ انھوں نے آزادی کی تحریک میں خاص طورپر اردو زبان کے کردار کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ اردو نے شروع سے آزادی کے متوالوں کے جوش و جذبے کو مہمیز کیا اور باشندگانِ ہند کے دلوں میں بیرونی تسلط کے خلاف انقلاب و بغاوت کے بیج بوئے جس کے نتیجے میں ملک کے ہر گوشے میں حب الوطنی و آزادی کے نعرے گونجنے لگے تھے۔ انھوں نے کہا کہ اردو کے صحافیوں، شاعروں، ادیبوں اور مصنفوں نے تحریکِ آزادی میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا اور اپنے قلم کی طاقت کا خوب استعمال کیا جس کی وجہ سے درجنوں صحافیوں اور شاعروں کو انگریز حکومت نے سخت سزائیں دیں،بلکہ 1857 کے انقلاب میں شرکت کی پاداش میں سزائے موت پانے والے اولین صحافی اردو کے ہی تھے۔ ان کے علاوہ 1947 تک اس زبان سے تعلق رکھنے والے نہ جانے کتنے ہی جیالوں نے گلستانِ وطن کو اپنے خون سے سیراب کیا۔ شیخ عقیل احمد نے کہا کہ آج ضرورت ہے کہ ہم نئی نسل کو اپنے قائدین کی قربانیوں سے آگاہ کریں تاکہ ہمیں آزادیِ وطن کی حقیقی قدر و قیمت کا احساس ہو اور ملک کی تعمیر و ترقی میں حصہ لینے کا جذبہ بیدار ہوسکے۔
Check Also
Telangana Family Digital Cards Pilot Project Begins Today: All You Need to Know
The Telangana Government has launched a pilot project for issuing Family Digital Cards (FDC) to …
CM Revanth Reddy Calls for Unity and Secularism at ‘Prophet for the World’ Book Launch
Hyderabad, September 14: Telangana Chief Minister A. Revanth Reddy stressed the need for unity and …