ہندوستانی مسلمانوں کی یہ شکایت بجا ہے کہ فرقہ پرست عناصر ان کے مذہبی، ملی شناقت کو ختم کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔ لاؤڈسپیکر پر اذان پر پابندی،
عبادت گاہوں پر حملے، مختلف بہانوں سے مسلمانوں کی جائیدادوں کو نقصان پہنچانے کی کوششیں اس کا ثبوت ہے۔ مگر یہ بھی ایک حقیقت ہے کہ آج مسلمانوں کو جتنا نقصان غیروں سے پہنچ رہا ہے اتنا ہی ہماری اپنی صفوں میں موجود اُن عناصر سے پہنچ رہا ہے جو مسلمانوں کے بھیس میں ہیں مگر اسلام اور اسلامی تعلیمات کے دشمن ہیں یاجن کے اعمال اور افعال مسلمانوں کی رسوائی اور ان کی جگ ہنسائی کا سبب بن رہے ہیں۔ کچھ ہی دن پہلے سوشیل میڈیا پر ایک بلوچستان سے تعلق رکھنے والے ایک ضعیف شخص عبدالقادر کی ویڈیو وائرل ہوئی جسے کسی اللہ کے بندے نے اس انداز سے پیش کیا گویا وہ 1400 برس پہلے کے دور سے تعلق رکھنے والی ہستی ہوں۔ سوشیل میڈیا کی سب سے بڑی خرابی یہی ہے کہ
من گھڑت تصاویر اور کہانیاں وائرل کرکے گمراہ کرتا ہے۔بلوچستان سے تعلق رکھنے والے عبدالقادر کے بارے میں اس قدر تشہیر کی گئی کہ ایک اطلاع کے مطابق سعودی عرب کے حکمران نے تک ان سے ملاقات کی خواہش کی ا ور انہیں اپنی جانب سے حج کے سفر کے اخراجات کا پیشکش کیا۔ عبدالقادر یقینا ایک بزرگ ہستی ہیں اور یقینا انہوں نے اپنے تمام مویشیوں کو فروخت کرکے عمرہ کیا۔ ان کے لباس اور حلیے کو اس انداز سے پیش کیا گیا گویا وہ اس دور کی واحد ہستی ہیں۔ ان کے بارے میں اس طرح غلو سے کام لیا گیا کہ انہیں صحابہ کرام کے دور کی ہستی قرار دیا گیا اور حضرت سیدنا ابوبکرصدیق رضی اللہ عنہ کا ہم شکل قرار دیا گیا(نعوذباللہ من ذالک)۔ حالانکہ اس حقیقت کو ذہن نشیں کرلینا چاہئے کہ صحابہ کرام کا نہ تو کوئی ہم شکل ممکن ہے نہ ہی ان سے کسی کا تقابل کیا جاسکتا ہے۔ بڑے سے بڑے بزرگ‘ بڑے سے بڑے ولی اللہ صحابہ کرام کے قدموں کے دھول کے برابر نہیں ہوسکتے۔ کیوں کہ نبی کریم صلی ا للہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ میرے صحابہ ستاروں کے مانند ہیں‘ ان کے لئے اللہ رب العزت نے قرآن میں آیات نازل فرمائی۔ ان کی حیات میں انہیں جنت کی بشارت دی۔ اس لئے ایسا غلو نہ کریں کہ ہم گنہگار ہوجائیں۔ عمران خان نے بھی بلوچی بزرگ سے ملاقات کی۔ اس شہرت کا اثر یہ ہوا کہ کمزور ایمان اور عقیدہ والوں کے لئے بیٹھے بٹھائے ایک نیا ولی اللہ یا فرشتہ مل گیا۔ ان کے ہاتھ چومنے، قدم بوسی اور سر پر ہاتھ رکھوانے کا سلسلہ شروع ہوگیا۔ حالانکہ مکہ مکرمہ اور مدینہ طیبہ میں ایسی بے شمار ہستیاں موجود ہیں جنہوں نے اپنی زندگی حرمین شریفین میں گزاری جو وہاں کے خادمین بھی ہیں‘ جنہوں نے حرمین کی کوئی نماز نہیں چھوڑی۔ مگر ہندوستان و پاکستان اور بنگلہ دیش کے کمزور ایمان اور عقیدہ والے مسلمانوں کے لئے آئے دن ایسی ہستیاں ملتی رہتی ہیں اور اس کا فائدہ مذہب کے نام پر دکان چلانے والے شاطر اور عیار بہروپیئے اٹھاتے ہیں اور سیدھے سادے مسلمانوں سے رقم اینٹھتے ہیں۔ عشق رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے نام پر جس طرح سے بے حرمتی کی جارہی ہے وہ سوشیل میڈیا پر وائرل ہوتی ہے جسے دیکھ کر سچے مسلمانوں کا خون کھولتا ہے۔ نعت خوانی کے نام پر میراسن اور گوویے راگ الاپنے لگے ہیں۔ جبکہ ذکر کے نام پر باقاعدہ میوزک پر ناچ گانے ہورہے ہیں۔ جس کا اسلام سے کوئی تعلق نہیں۔ ایسا لگتا ہے کہ اسلام دشمن طاقتیں ایسے بہروپیوں کو فنڈ مہیا کرکے کسی سرگرمیوں کیلئے مصروف رکھتی ہیں تاکہ مسلمان اسلام کے اصل راستے سے ہٹ جائیں اور ناچ گانے اور بیہودہ قسم کے اعمال میں مبتلا ہوجائیں۔ مسلمانوں کو اگر اپنے ایمان اور اپنی آئیڈنٹیٹی کی حفاظت کرنی ہے تو باہر کے دشمن سے مقابلے سے پہلے اپنی صفوں میں موجود ان بہروپیوں کو نکال باہر کرنا چاہئے۔ ان کی اصلیت کو منظر عام پر لاکر انہیں مسلم معاشرہ سے بے دخل کیا جانا چاہئے۔ کیوں کہ باہر کے دشمن سے مقابلہ آسان ہے مگر اندرونی دشمن سے مقابلہ آسان نہیں‘ یہ دیمک کی طرح اندر ہی اندر ملت کو کھوکھلا کردیتے ہیں ہندوستان اور پاکستان میں یہ بہروپیئے بڑے پیمانے پر اپنی دکانیں چلارہے ہیں اور ایاک نعبد و ایاک نستعین کا بار بار عہد کرنے والے مسلمان ہردر، ہر چوکھٹ پر ہاتھ پھیلارہے ہیں۔ سجدے کرنے لگے ہیں یہی وجہ ہے کہ وہ ہر جگہ ذلیل و خوار ہونے لگے ہیں۔ ظاہر ہے جس سے مانگنا ہے اُس سے مانگنے کی بجائے جب غیروں کے آگے ہاتھ پھیلایا جارہا ہے تو پھر مالک حقیقی آپ کی مدد کیوں کرے۔ پھر بھی وہ رب العالمین ہے‘ رحمن ہے‘ رحیم ہے ہماری خطاؤں، گناہوں اور نہ چاہتے ہوئے بھی انجانے میں ہونے والے گناہ کبیرہ کے باوجود وہ ہمیں آب و دانے سے محروم نہیں رکھتا۔ ہم ہیں کہ قدم قدم پر ٹھوکریں کھانے کے باوجود سنبھلنے کے لئے تیار نہیں۔ اب بھی وقت ہے ہم سنبھل جائیں‘ توبہ کریں‘ صرف اور صرف اللہ کی رسی کو تھام لیں۔
Check Also
ہندوستان میں فرقہ وارانہ ہم آہنگی کیلئے ذہن سازی۔غیر اخلاقی تعلقات سے پاک و صاف ماحول کی ضرورت
آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے انتخابات اور منظورہ قراردادیںآل انڈیا مسلم پرسنل لا …
دینی تعلیم خانقاہوں اور درگاہوں کا اصل مشن
چشتی چمن میں گرمائی کلاسس کا اختتام۔ پیرنقشبندی کا خطابدورحاضر میں امت محمدی ﷺکی نئی …