Thursday , November 21 2024
enhindiurdu

اسلام دشمن طارق فتح کی موت مختلف گوشوں سے خوشی کا اظہار

سلام دشمن پاکستانی پناہ گزین رائٹر
طارق فتح کی موت میں مختلف گوشوں سے خوشی کا اظہار کیا جارہا ہے جبکہ آر ایس ایس نے پاکستان کے بھگوڑے Controversial شخص کی موت پر گہرے رنج و غم کا اظہار کیا ہے۔ جس سے اس بات کی تصدیق ہوگئی ہے کہ مسلم نام کا یہ مسلم دشمن شخص باقاعدہ مسلم دشمن تنظیموں کا آلہ کار تھا۔ گودی میڈیا نے اسے مسلمانوں کے خلاف پروپگنڈہ کے لئے خوب استعمال کیا۔ شریعت کا یہ مذاق اڑاتا رہا۔
طلاق ثلاثہ، یکساں سیول کوڈ جیسے مسلمانوں کے لئے حساس موضوعات پر یہ حکومت وقت کی تائید کرتا رہا۔ سوشیل میڈیا پر اس کی موت پرخوشی منانے والے بعض عناصر نے تنقید بھی کی تاہم اکثریت نے اس کی موت پر کہا کہ ”خس کم جہاں پاک“۔
ممتاز عالم یاسر ندیم الواجدی نے سوشیل میڈیا پر جاری کئے گئے اپنے ایک پیام میں بتایا کہ اسلام دشمن کی موت پر خوشی نیچرل ہے۔ جس کی شریعت میں گنجائش ہے۔ اسلام دشمن کی موت پر بندگان خدا ہی نہیں‘ بلکہ چرند و پرند اور زمان و مکان بھی سکون محسوس کرتے ہیں۔ مخدج خارجی کا جب قتل ہوا تو حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے سجدہئ شکر ادا کیا اور سکون و خوشی کا اظہار کیا۔ ابن ابی داؤد ایک گمراہ بدعتی شخص تھا کسی سائل نے امام احمد بن حنبل رحمۃ اللہ علیہ سے سوال کیا کہ اگر بدعتی کے ماننے والوں پر کوئی مصیبت نازل ہو تو کیا اس پر خوش ہونا باعث گناہ ہے؟
امام احمد بن حنبل رحمۃ اللہ علیہ نے جواب دیا کہ ایسی صورتحال پر کوئی کیوں خوش نہ ہوگا۔ یاسر ندیم نے کہا کہ کیسے ممکن ہے کہ وہ شخص پوری زندگی شان رسالت میں گستاخی کرتا رہے اور اس کی موت کے بعد ہم دوسروں کی جذبات کی خاطر خاموشی اختیار کرکے دشمن کا احترام کریں۔ بے شک اسلام دشمن اگر توبہ کی توفیق کے بغیر مرجائے تو اس کا ٹھکانہ جہنم ہے۔ یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ وقفہ وقفہ سے اسلام دشمن عناصر اپنی سستی شہرت کے لئے زہر اُگلتے رہے ہیں اسلام دشمن طاقتیں خاص طور پر میڈیانے انہیں اہمیت دے کر ہیرو بناتا رہا۔مگر اللہ رب العزت نے ان کی زندگی ہی میں انہیں عبرت کا نشان بنادیا۔
ملعون وسیم رضوی نے قرآن میں تحریف کی‘ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم اور امہات المومین رضی اللہ عنہن کی شان میں گستاخی کی۔ اسلام دشمن طاقتوں نے اسے سر پر بٹھالیا اور پھر اس نالائق نے اسلام چھوڑ کر دوسرا مذہب اختیار کیا۔ قدرت کی جانب سے پہلی سزا اسے جیل کی ملی۔ اس کے ارکان خاندان نے اس سے ناطہ توڑ لیا۔
آج وہ نہ گھر کا ہے نہ گھاٹ کا۔
تسلیمہ نسرین زہر اُگلتی رہی۔ دنیا اُسے سر پر چڑھاتی رہی۔ اس کے لئے زمین تنگ ہوچکی ہے اور اب وہ ہمیشہ کے لئے معذور ہوکر بستر پر پڑی ہوئی اپنی موت کی آرزو کررہی ہے۔ ہر ایک پل اس کے لئے اذیت ناک ہے۔ اب وہ تصویر عبرت بنی ہوئی ہے۔ ایک اور بدبخت سلمان رشدی جو 34سال سے چھپ چھپ کر زندگی گزار رہا ہے۔ حالانکہ یہ دو کوڑی کے یہودی ذہنیت کے رائٹر کو سیکوریٹی کے ساتھ ساتھ بے پناہ دولت ملی مگر یہ نیم پاگل ہوگیا ہے اور حال ہی میں ایک سرفروش نوجوان نے اسے اس کے سیاہ کرتوت کی سزا دی۔ وہ بینائی سے محروم ہوچکا ہے۔ اور بستر پر پڑا ہے اور اپنی زندگی کو کوس رہا ہے۔
تاریخ گواہ ہے کہ جب کبھی اسلام دشمن طاقتیں سر اٹھاتی ہیں‘ شان رسالت میں گستاخی کرتی ہیں تو ان کا انجام عبرتناک ہی ہوتا ہے چاہے وہ فرانسیسی کارٹونسٹ ہو یا کلکتہ کا بک پبلشر جس نے شان رسالت میں گستاخانہ کتاب چھاپی تھی وہ ہمیشہ کے لئے عبرت کا نشان بنے رہیں گے۔ اقتدار کی خاطر جنہوں نے مسلمانوں کو جانی اور مالی نقصان پہنچایا انہیں وقتی فائدہ ضرور ہوا مگر ایسے بے شمار چہرے بھی آپ کے ذہن کے پردوں پر ابھرتے ہوں گے جو اب

watch Gawah News Videos on this link https://www.youtube.com/watch?v=EEFtpvcVaDw نہ اِدھر کے رہے نہ اُدھر کے رہے۔

About Gawah News Desk

Check Also

ہندوستان میں فرقہ وارانہ ہم آہنگی کیلئے ذہن سازی۔غیر اخلاقی تعلقات سے پاک و صاف ماحول کی ضرورت

آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے انتخابات اور منظورہ قراردادیںآل انڈیا مسلم پرسنل لا …

دینی تعلیم خانقاہوں اور درگاہوں کا اصل مشن

چشتی چمن میں گرمائی کلاسس کا اختتام۔ پیرنقشبندی کا خطابدورحاضر میں  امت محمدی ﷺکی نئی …

Leave a Reply